ڈرائیور کے بغیر چلنے والا ایک ٹریکٹر ہل ڈراپ پلانٹر آگے کی جانب بڑھتے ہوئے ایک مقررہ فاصلے پر مکئی کے بیج پھیلاتاہے جبکہ اسی دوران ایک بیج رولر بیج کو مٹی سے ڈھانپ کر ڈرپ آبپاشی بیلٹ کو برابر کردیتا ہے۔ چین کے سنکیانگ ویغور خود اختیار خطے میں موسم گرم ہوتے ہی اناج کی پیداوار کے بڑے علاقے ایلی قازق خوداختیار پریفیکچر کے چھپ چھال شی بی خوداختیار کانٹی کا 31 سالہ لوجون جی اپنے 15 کسانوں پر مشتمل ٹیم کے ساتھ کام میں مصروف عمل ہے۔ ٹیم بنیادی طور پر مکئی اور گندم کی کاشت کرتی ہے اور اس کے پاس زرعی مشینری کے 13 سیٹ ہیں جو زمین ہموار کرنے سے بوائی تک تمام کام کرتے ہیں۔ اس کے پاس معاہدے کے تحت حاصل کردہ زمین تقریبا 533 ہیکٹر ہے جس پر مکئی اور گندم کی کاشت مکمل طور پر مشینی ہوچکی ہے۔ بیڈو نیویگیشن سیٹلائٹ سسٹم سے لیس ٹیم کے ٹریکٹر اور ڈرون پہلے سے طے شدہ راستوں کے مطابق خودکار طریقے سے کام کرتے ہیں۔ لو نے کہا کہ ہماری ٹیم کی مکئی کی فی ہیکٹر پیداوار گزشتہ برس تقریبا 19 ٹن تک پہنچ گئی ہے۔ انہوں نے 2018 میں ٹھیکہ لینا شروع کیا تھا جس کے بعد سے اس کی پیداوار تقریبا دوگنی ہوگئی ہے۔ لو انٹیریئرڈیزائن میں کالج گریجویٹ ہیں۔ اگرچہ ان کے اہلخانہ نے مشورہ دیا تھا کہ وہ شہروں میں مواقع تلاش کریں تاہم انہوں نے اپنے آبائی شہرواپس جانے کا فیصلہ کیا۔لو نے مزید بتایا کہ میرے آبائی شہر میں اضافی زمین ہے۔ میں نے سوچا کیوں نہ اس کا اچھا استعمال کیا جائے۔ میں نے 2017 میں قومی دیہی بحالی حکمت عملی سے متاثر ہوکر جدید زرعی مشینوں کی اہمیت بارے سیکھا تھا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی