چین کے استغاثہ اداروں نے رواں سال جنوری سے جون کے درمیان ماحولیاتی آلودگی کے الزام میں 668 مقدمات میں 1 ہزار 597 افراد کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی۔ اعلی عوامی استغاثہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ استغاثہ ادارے متعلقہ مقدمات نمٹانے میں عوام پر مرکوز فلسفے پر عمل کرتے ہوئے اس طرح کے جرائم کے مرتکب افراد کو سزا دلانے میں سخت مقف اپناتے ہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ استغاثہ کی کوشش ہے کہ متعلقہ مقدمات میں بحالی اور اس کے ازالے کی کوششوں پر زیادہ توجہ مرکوز کی جائے جس سے ماحولیاتی نظم و نسق اور حیاتیاتی ماحول کا معیار بہتر بنانے میں مدد مل رہی ہے۔ بیان کے مطابق اب بھی اس شعبے میں کچھ نمایاں چیلنجز موجود ہیں۔ روایتی شدید آلودگی پھیلانے والی صنعتوں میں آلودگی کا غیرقانونی اخراج ایک سنگین مسئلہ ہے جس میں غیر قانونی طریقے سے نقصان دہ فضلے کو ٹھکانے لگانا اور خودکار نگرانی میں غلط جانچ سے متعلق بین العلاقائی امور شامل ہیں۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اس شعبے میں کچھ خدمات مہیا کرنے والے ادارے خلاف ورزیوں کو چھپانے میں معاونت کررہے ہیں۔ اعلی عوامی استغاثہ نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ہر کوئی ماحولیاتی تحفظ کی کوششوں میں شامل ہے اور آلودگی سے متعلق جرائم کا ارتکاب کرنے والوں سے قانون کے تحت نمٹا جائے گا۔ بیان میں کاروباری اداروں اور شہریوں پر بھی زور دیا گیا ہے کہ وہ پیداوار اور طرز زندگی میں ماحول دوست طریقے اپنائیں اور ساتھ ہی آلودگی کی خلاف ورزیوں کو بروقت روکنے اور بے نقاب کرنے کیلئے ان سے متعلق اطلاع دیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی