ہالینڈ میں چین کے سفیر تان جیان نے کہا ہے کہ چین نے ہمیشہ مصنوعی ذہانت (اے آئی) کی سکیورٹی گورننس کو بہت اہمیت دی ہے۔تان نے یہ بیان ہالینڈ کی حکومت کے زیر اہتمام ملٹری ڈومین سربراہی اجلاس میں ذمہ دار مصنوعی ذہانت کے ایک اعلی سطح سیشن کے دوران دیا۔چینی وفد کے سربراہ تان نے کہا کہ چین نے گزشتہ برسوں کے دوران قانونی، فوجی، تکنیکی اور اخلاقی پہلوں پر متعلقہ تحقیق کو فروغ دیا ہے اور مصنوعی ذہانت سے متعلق سکیورٹی گورننس کو بہتر بنایا ہے۔اس کے علاوہ مصنوعی ذہانت کی فوجی ایپلی کیشنز کو ضابطے میں لانے اور مصنوعی ذہانت کی اخلاقی گورننس کو مستحکم بنانے کے بارے میں اقوام متحدہ کو دو پوزیشن پیپرز جمع کرائے ہیں۔چینی سفیر نے اس بات پر زور دیا کہ مصنوعی ذہانت کے فوجی استعمال سے بنی نوع انسان کی مشترکہ سلامتی اور بہبود کا تعلق ہے جس کی وجہ سے تمام ملکوں کے مشترکہ جواب کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ چین "مصنوعی ذہانت بھلائی کے لئے" کے تصور کو برقرار رکھتا ہے اور مصنوعی ذہانت کے ذریعے مکمل فوجی فائدہ اور بالادستی حاصل کرنے کی مخالفت کرتا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی