چین میں حکام نے ابتدائی اور ثانوی اسکول طالب علموں کے آف کیمپس غیر تعلیمی ٹیوشن پروگرامز کے ضابطے مضبوط بنانے کے لئے ایک ہدایت نامہ جاری کردیا ہے۔وزارت تعلیم سمیت 13 محکموں کی جانب سے مشترکہ طور پر جاری کردہ دستاویز میں ایسی دفعات کی وضاحت کی گئی ہے کہ غیر تعلیمی ٹیوشن پروگرامز میں اسکول کے مضامین سے متعلق مواد شامل نہیں ہونا چاہئے، جبکہ تربیتی کلاس یا سبق کا وقت مقامی ابتدائی اور ثانوی اسکولوں کے وقت سے متصادم نہیں ہو نا چاہیئے۔آف لائن ٹریننگ کے اوقات کار رات 8 بجکر 30 منٹ سے زیادہ نہ ہو ں جبکہ آن لائن کورسز کا انعقاد رات 9 بجے کے بعد نہ کیا جا ئے۔رہنما اصول کے مطابق غیر تعلیمی ٹیوشن پروگرامز کے لئے تربیتی اداروں کو 3 ماہ، یا 60 کلاس گھنٹے، یا 5 ہزار یوآن(تقریبا 716 امریکی ڈالر)سے زیادہ فیس کی اجازت نہیں ہے۔ یہ یکمشت ادائیگی یا پری پیڈ کارڈز کی شکل میں وصول کی جائے گی۔رہنما اصول میں بتایا گیا ہے کہ ان اداروں کے ملازمین کے لیے ہنرمند یا پیشہ ورانہ قابلیت کا ہونا ضروری ہے۔
ان اداروں کو ابتدائی اور ثانوی اسکولوں میں کام کرنے والے اساتذہ کی اجازت نہیں ہوگی۔ابتدائی پلیٹ فارم کے طور پر اسکول کی تعلیم کے کردار کو مضبوط بنانے اور تعلیم میں امتحان پر مبنی رجحان تبدیل کرنے کی اہمیت پر زور د یا گیا ہے۔رہنما اصول میں یہ واضح کیا گیا ہے کہ آف کیمپس غیر تعلیمی ٹیوشن پروگرامز میں حاصل کردہ نتائج کو ابتدائی اور ثانوی اسکولوں کے داخلہ معیار کے ساتھ ساتھ اعلی تعلیم کے اداروں سے منسلک کرنے سے منع کیا گیا ہے۔دستاویز کے مطابق اس کا مقصد 2023 کے وسط تک ملک بھر میں غیر تعلیمی ٹیوشن پروگرامز کے لئے ایک بنیادی پالیسی فریم ورک قائم کرنا اور معمول کی نگرانی کا طریقہ کار بہتر بنانا ہے۔اس کے علاوہ خواہش ہے کہ سال 2024 تک متعلقہ پروگرامزپرخاندانی اخراجات کا بوجھ مئو ثر طریقے سے کم ہوجائے اور یہ غیر تعلیمی تربیت اسکول کی تعلیم کے لئے ایک مفید ضمیمہ بن جائے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی