چین کے وزیر خارجہ چھن گانگ نے کہا ہے کہ چین کی ترقی جرمنی کے لئے چیلنج یا خطرے کی بجائے ایک سنہری موقع ہے اور دونوں ممالک کو ایک دوسرے کا مقابلہ کرنے کی بجائے تعاون کرنا چاہئے۔ انہوں نے اپنی جرمن ہم منصب انالینا بیئربوک کے ساتھ ٹیلی فون پر گفتگو کے دوران چین اور جرمنی کو تعاون کا اہم شراکت دار قرار دیتے ہوئے کہا کہ دونوں فریقین کے درمیان بہت قریبی تعلقات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چینی وزیر اعظم لی چھیانگ جرمنی کا سرکاری دورہ کر رہے ہیں اور جرمن چانسلر اولاف شولز کے ساتھ ساتویں چین جرمنی بین الحکومتی مشاورت کی مشترکہ صدارت کریں گے۔ چھن نے اس یقین کا اظہار کیا کہ یہ مشاورت دونوں فریقین کی مشترکہ کوششوں سے مکمل طور پر کامیاب ہوگی۔ چھن نے کہا کہ چین امن کی آزاد خارجہ پالیسی اور کھلے پن کی حکمت عملی پر کاربند ہے۔ چین باہمی احترام کے اصولوں کو مشترکہ طور پر برقرار رکھتے ہوئے اختلافات، تبادلوں اور باہمی سیکھنے کے ساتھ ساتھ فائدہ مند تعاون کو فروغ دینے کے لئے جرمنی کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لئے تیار ہے۔ انہوں نے دونوں فریقین پر زور دیا کہ وہ مشترکہ طور پر اقتصادی گلوبلائزیشن کی حمایت کریں، صنعتی اور رسد کی چینز کو الگ کرنے اور توڑنے کی مخالفت کریں، حقیقی کثیر الجہتی پر عمل کریں، علاقائی اور عالمی امن و استحکام کا تحفظ کریں اور دنیا میں مزید استحکام، یقین اور تعمیری صلاحیت پیدا کریں۔ چھن نے بیئربوک کے ساتھ دوطرفہ سفارتی تعاون کی کامیابیوں کا موازنہ کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کی وزارت خارجہ دوطرفہ تعلقات میں مجموعی طور پر مربوط کردار ادا کرتی رہیں گی، ہر سطح پر تبادلوں اور مکالمے کو گہرا کریں گی، بین الاقوامی اور علاقائی امور پر مواصلات اور ہم آہنگی کو مضبوط بنائیں گی اور موسمیاتی تبدیلی جیسے عالمی چیلنجز سے نمٹنے کے لئے تعاون کریں گی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی