چین کے نائب وزیر خارجہ شیئے فنگ نے امریکہ کی جانب سے چین کا غیرعسکری بغیر پائلٹ طیارہ گرانے پر چین میں امریکی سفارت خانے سے باضابطہ طور پر احتجاج کیا ہے۔ چینی وزارت خارجہ کی جانب سے پیر کے روز جاری ایک بیان کے مطابق شیئے نے اس بات پر زور دیا کہ امریکی فضائی حدود میں چینی طیارہ بالکل غیر متوقع اور حادثاتی طور داخل ہوا تھا۔ اس حوالے سے جو کچھ بھی ہوا اس کے نتائج بالکل واضح ہیں اور یہ مسخ کرنے یا بدنامی کی اجازت ہرگز نہیں دیتے۔ شیئینے کہا کہ تاہم امریکہ نے ان باتوں کو نظر انداز کیا اور امریکی فضائی حدود سے نکلنے کے راستے پر موجود غیر عسکری طیارے کے خلاف طاقت کا غلط استعمال حد سے زیادہ رد عمل کا اظہار ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس عمل نے بین الاقوامی قانون اور بین الاقوامی طرز کی روح کو مجروح کیا ہے۔ شیئے نے کہا کہ امریکی طرز عمل نے چین ۔ امریکہ استحکام کے لیے دونوں کی ان کوششوں اور پیشرفت کو بری طرح متاثر اور کمزورکیا ہے جو دونوں ممالک کے رہنماں کے درمیان انڈونیشیا کے شہر بالی میں ملاقات کے بعد ہوئی تھیں ۔ انہوں نے کہا کہ چین اس کی سختی سے مخالفت اور اس پر شدید احتجاج کرتا ہے اور امریکہ پر زور دیتا ہے کہ وہ چین کے مفادات کو نقصان پہنچانے والے مزید اقدامات نہ کرے اور نہ ہی ملکوں کے ما بین کشیدگی کو بڑھاوا یا اسے وسعت دے۔ شیئے نے کہا کہ چینی حکومت صورتحال پر گہری نگاہ رکھے ہوئے ہے اور متعلقہ چینی کمپنی کے جائز حقوق اور مفادات کا بھرپور تحفظ کرے گی۔ چین کے مفادات اور وقار کا تحفظ کیا جائے گا اور ضرورت پڑنے پر اس معاملے میں جوابی ردعمل کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی