وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ چین امید رکھتا ہے کہ بین الاقوامی برادری ٹھوس اقدامات کرتے ہوئے افریقی ملکوں کی حقیقی ضروریات کو پورا کرے گی۔ عالمی برادری کو چاہئے کہ اس براعظم کی سماجی و اقتصادی ترقی اور اس کے عوام کی فلاح و بہبود کے لیے کام کرے ۔ترجمان وانگ وین بن نے یہ بات روزانہ کی نیوز بریفنگ کے دوران افریقہ میں امریکہ کی دھونس دھمکی پر مبنی سفارتکاری کے بارے میں ایک حالیہ رپورٹ کے حوالے سے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہی۔جنوبی افریقہ کے انسٹی ٹیوٹ فار گلوبل ڈائیلاگ نے حال ہی میں" بدلتے ہوئے عالمی آرڈر میں بائیڈن انتظامیہ اور افریقہ ، دوسری امریکہ۔ افریقہ سربراہی اجلاس کی جانب" کے عنوان سے ایک رپورٹ جاری کی ہے ۔ رپورٹ کے مطابق امریکہ کی ا فریقہ میں سرگرمیوں کا مقصد ترقیاتی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ٹھوس انداز اختیار کرنے کی بجائے بڑی حد تک افریقہ میں اورعالمی سطح پر چین اور روس کا مقابلہ کرنا ہے ۔رپورٹ میں یہ بھی ظاہر کیا گیا ہے کہ امریکہ کی دھونس دھمکی کی سفارتکاری کے مقابلے میں افریقی ملکوں نے چین کو پرجوش اندازسے خوش آمدید کہا ہے۔
اس کی وجہ چین کی جانب سے اس کے اندرونی معاملات میں عدم مداخلت اور افریقہ کے ساتھ اپنے تعلقات میں ہر ایک کی جیت پر مبنی نقطہ نظر ہے ۔وانگ نے کہا کہ افریقہ کے ایک معروف تعلیمی ادارے کی جانب سے جاری کردہ یہ رپورٹ امریکہ ۔افریقہ تعلقات کے بارے میں افریقی تناظر پیش کرتی ہے۔ رپورٹ میں یہ بھی نشاندہی کی گئی ہے کہ افریقہ کے بارے میں امریکی پالیسی امریکہ کے اپنے مفادات کو پورا کرتی ہے اور اس کا مقصد افریقی ملکوں کو عالمی سلامتی، بین الاقوامی منظر نامے اور عظیم طاقت کے مسابقت کے مسائل پر فریقین کا انتخاب کرنے پر مجبور کرنا ہے۔ترجمان نے کہا کہ افریقہ میں امریکہ کی دھو نس کی سفارت کاری کامیاب نہیں ہوگی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی