چین کے اعلی قانون ساز ژا ؤلی جی اور روسی فیڈریشن کونسل کی اسپیکر ویلنٹینا مٹوینکو نے پارلیمانی تعاون کے لئے چین ۔روس کمیٹی کے آٹھویں اجلاس کی مشترکہ میزبانی کی ہے۔ نیشنل پیپلز کانگریس کی قائمہ کمیٹی کے چیئرمین ژا نے کہا کہ چینی صدر شی جن پھنگ اور روسی صدر ولادیمیر پوتن کی اسٹریٹجک رہنمائی میں دونوں ممالک کے تعلقات بین الاقوامی تبدیلیوں کے امتحان پر پورا اترے اور ہمیشہ درست سمت برقرار رکھی۔ ژا ؤنے دونوں ممالک کے درمیان باہمی سیاسی اعتماد، عملی تعاون اور بین الاقوامی ہم آہنگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات مضبوط داخلی محرک اور وسیع تر ترقی کے امکانات کو ظاہر کرتے ہیں جس سے دونوں ممالک کے عوام کو فائدہ ہوتا ہے اور بین الاقوامی صورتحال میں استحکام پیدا ہوتا ہے۔ ژا نے کہا کہ چین اور روس ایک دوسرے کو ترجیحی شراکت دار سمجھتے ہیں، ہمیشہ ایک دوسرے کا احترام اور برابری کا سلوک کرتے ہیں اور ایک دوسرے کے بنیادی مفادات اور بڑے خدشات سے متعلق امور پر ایک دوسرے کی بھرپور حمایت کرتے ہیں۔ ژاؤ نے مزید کہا کہ کمزور عالمی اقتصادی بحالی اور دیگر منفی عوامل کے باوجود چین اور روس کے عملی تعاون نے مستحکم ترقی کو برقرار رکھا ہے۔ ژا ؤنے دونوں فریقین پر زور دیا کہ وہ موجودہ منصوبوں پر عمل درآمد کریں ، کلیدی شعبوں میں تعاون کو مستقل طور پر آگے بڑھائیں ، کاروباری ماحول کو مزید بہتر بنائیں ، اور تعاون کے میکانزم کے کردار کو مکمل طور پر ادا کریں۔ ژاؤ نے کہا کہ چین کی این پی سی روسی فیڈریشن کونسل کے ساتھ مل کر دونوں سربراہان مملکت کے اتفاق رائے پر عمل درآمد، دوطرفہ تعلقات کو فروغ دینے کے لئے مواصلات اور تعاون کو بڑھانے کے لئے تیار ہے۔ مٹوینکو نے کہا کہ روسی فیڈریشن کونسل دونوں سربراہان مملکت کے درمیان طے پانے والے اہم اتفاق رائے کو مشترکہ طور پر نافذ کرنے، معیشت اور تجارت، سرمایہ کاری، مقامی سطح، نوجوانوں اور قانون کی حکمرانی میں تعاون کو فروغ دینے کے لئے این پی سی کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لئے تیار ہے تاکہ کثیر الجہتی پارلیمانی مواقع پر ہم آہنگی کو بڑھایا جاسکے اور دوطرفہ تعلقات کی ترقی کے لئے ایک بہترین قانونی ماحول پیدا کیا جاسکے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی