ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ چین اور ایران کے درمیان براہ راست ریلوے جلد شروع ہوگی، گزشتہ برس ایک مال بردار گاڑی اس راستے پر چلائی گئی تھی۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایرانی وزارت سڑک اور شہری ترقی کے تجارتی امور کے لیے مینجنگ ڈائریکٹر نے کہا ہے کہ چین سے ایران تک براہ راست ریلوے شروع کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ یہ ٹرانزٹ اور ٹرانسپورٹیشن کے شعبے میں ایران کی شنگھائی تنظیم میں رکنیت کی حمایت اور تقویت کے فریم ورک میں ایک مثبت علامت ہے۔انہوں نے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم میں رکنیت اقتصادی استحکام پیدا کرنے اور ملکوں کے درمیان تجارتی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے زمین ہموار کر سکتی ہے۔ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ جب ملکوں کے درمیان تجارت کی گنجائش بڑھے گی تو نقل و حمل اور ٹرانزٹ میں بھی اضافہ ہوگا۔خیال رہے کہ اس سے قبل چین سے تہران تک پہلی مال بردار ٹرین گزشتہ سال پہنچی تھی۔اس سال جب چینی صدر شی نے ایران کا دورہ کیا تو انہوں نے مشرق وسطی میں طویل مدتی امن اور استحکام میں ایران کی مدد کرنے کے اپنے عزائم کے بارے میں بات کی تھی۔بیجنگ کا خیال ہے کہ خطے کا ریلوے نیٹ ورک علاقائی انضمام کو آگے بڑھانے میں مدد کر سکتا ہے، چین کے مغربی علاقے سے ریل گاڑیاں سابق سوویت ٹرین نیٹ ورک کے ساتھ قازقستان میں داخل ہو کر خرگوس گیٹ وے تک جاتی ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی