چائنہ نیشنل پٹرولیم کارپوریشن کے سابق ڈپٹی جنرل منیجر شو وین رونگ کو رشوت لینے کے جرم میں 14 سال قید کی سزا سنادی گئی ہے۔چین کے شمال مشرقی صوبے لیاوننگ کے شہر شین یانگ کی انٹرمیڈیٹ پیپلز کورٹ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق شو وین رونگ کو 35 لاکھ یوآ ن(تقریبا4 لاکھ96ہزار ڈالر) کا جرمانہ اور غیر قانونی طور پر لی گئی رقم سرکاری خزانے میں واپس جمع کرائی جائے گی۔اس حوالے سے کی گئی تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی کہ 1998 سے2023 کے درمیان شو وین نے پراجیکٹ کنٹریکٹنگ، آلات کی خریداری، کاروباری سرگرمیوں اور ترقیوں سے متعلق امور میں افراد اور تنظیموں کی مدد کے لیے اپنے مختلف عہدوں کا ناجائز استعمال کیا اور اس کے بدلے میں5کروڑ32لاکھ 90ہزاریوآن نقد اور قیمتی اشیا کی صورت میں وصول کیے۔عدالتی فیصلے کے مطابق ملزم نے رشوت ستانی کے جرم کا ارتکاب کیا جس میں غیر معمولی طور پر بڑی رقم شامل تھی جو قانونی لحاظ سے قابل سزا ہے۔جرم کا دل سے اعتراف اور اظہار ندامت کے ساتھ ناجئز طور پر حاصل کردہ رقم کی واپسی کو مدنظر رکھتے ہوئے ملزم کو نرم سزا سنائی گئی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی