برطانوی فلاحی تنظیم ایکشن فار ہیومینٹی نے فلسطینی علاقوں میں بڑھتی ہوئی کشیدگی سے متاثرہ فلسطینیوں کے لیے ہنگامی بنیادوں پر عطیات کی اپیل کی ہے۔ یہ تنظیم 2021 سے فلسطین میں کام کر رہی ہے۔ اس نے گذشتہ کشیدہ صورتحال کے دوران بھی مغربی کنارے اور غزہ میں فلسطینیوں کے لیے خوراک، صاف پانی، طبی خدمات تک رسائی میں مدد کی ہے اور یتیموں کی بھی مدد کی ہے۔ تنظیم نے مزید کہا کہ فلسطین میں اس کی ٹیمیں انسانی ضروریات کا جائزہ لے رہی ہیں اور جان بچانے کے لیے ضرورت مندوں تک امداد پہنچانے کی منصوبہ بندی کر رہی ہیں۔ ایکشن فار ہیومینٹی کے سی ای او عثمان مقبل نے کہا ہے کہ ایک مرتبہ پھر فلسطینیوں کو تشدد میں اضافے کی وجہ سے بگڑتے ہوئے انسانی بحران کا سامنا ہے۔ ان کے مطابق اس صورتحال کا سامنا ایسے وقت میں ہوا ہے جب بہت سے فلسطینی رمضان کا مقدس مہینہ منا رہے ہیں۔ عثمان مقبل کا کہنا ہے کہ مہینوں سے مغربی کنارے اور غزہ میں کشیدگی کا جائزہ لے رہے ہیں اور بڑھتے ہوئے تشدد کے پیش نظر ہم لوگوں سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ وہ فلسطین میں زندگیاں بچانے اور فلسطینیوں کی مدد کے لیے دل کھول کر عطیات دیں۔ واضح رہے رواں ہفتے اسرائیلی پولیس نے مسجد اقصی میں نمازیوں پر دھاوا بولا تھا اور مسجد کے احاطے سے سینکڑوں افراد کو گرفتار کیا تھا اور زبردستی مسجد سے نکالا تھا۔اسرائیلی پولیس نے کہا تھا کہ اس نے مسجد سے مشتعل افراد کو نکالنے کے لیے یہ کارروائی کی۔ جمعرات کی رات سے جمعے کی صبح تک، اسرائیلی جنگی طیاروں نے غزہ کی پٹی میں حماس اور اسلامی جہاد سے منسلک کئی عسکری مقامات پر بمباری کی تھی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی