برطانیہ کے وزیر اعظم سر کئیر اسٹارمر نے حکومتی پیشرفت کے تعین کیلئے چھ اہداف مقرر کر دئیے۔انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے اور وزیراعظم کا عہدہ سنبھالنے کے 5 ماہ بعد کئیر اسٹارمر نے اپنی حکومت کیلئے واضح اہداف مقرر کیے ہیں جن سے متعلق وہ سمجھتے ہیں کہ ان اہداف کے معیار پر ووٹر ان کی حکومتی کارکردگی اور کامیابی کو پرکھ سکیں گے۔برطانوی میڈیا رپورٹ کے مطابق وزیراعظم کئیر اسٹارمر کا کہنا تھا کہ وہ اپنے ووٹرز سے کیے گئے وعدوں کے تحت شہریوں کے معیار زندگی کو بہتر بنانے کیلئے اقدامات کا آغاز کر رہے ہیں۔برطانوی وزیراعظم کی جانب سے اعلان کردہ اہداف کے تحت اگلے پانچ سالوں میں انگلینڈ میں 15 لاکھ نئے گھر تعمیر کیے جائیں گے اور کم از کم 150 بڑے اقتصادی منصوبوں کی تیزی سی اجازت دی جائے گی۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ انگلینڈ میں نیشنل ہیلتھ سروس کے مریض علاج کیلئے 18 ہفتوں سے زیادہ انتظار نہیں کریں گے۔وزیراعظم کے اہداف کے تحت شاہراہوں کو محفوظ بنانے کیلئے انگلینڈ اور ویلز میں 13 ہزار اضافی پولیس افسران، پی سی ایس اوز اور اسپیشل کانسٹیبل بھرتی کیے جائیں گے۔
وزیراعظم نے مائیگریشن کم کرنے کو اپنا فرض قرار دیا لیکن اس حوالے سے ہدف مقرر کرنے سے گریز کیا۔رپورٹ کے مطابق اسٹارمر کی جانب سے اہداف کا تعین دراصل برطانیہ کے اگلے عام انتخابات تک ووٹرز کے حمایت برقرار رکھنے کیلئے ایک اقدام ہے تاہم اسٹارمر حکومت کے عہدیداروں نے ترقی کے اہداف کو اگلے الیکشن کی تیاری سے جوڑنے سے متعلق خبروں کو مسترد کردیا ہے۔اسٹارمر کے حکومتی عہدیداروں کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کی جانب سے اعلان کردہ ترقی کے اہداف اگلے الیکشن میں کامیابی کی تیاری نہیں بلکہ گزشتہ سالوں میں ہونے والی غلط اقدامات کو درست کرنے کیلئے کی گئی ایک کوشش ہیں، اور برطانوی ووٹر ناقابل اعتماد سیاست کے تجربے سے گزرنے کے بعد اسے بہتر طور پر سمجھتے ہیں۔دوسری جانب حزب اختلاف کی کنزرویٹو پارٹی کے رہنما ئوں نے وزیراعظم کئیر اسٹارمر کی جانب سے اعلان کردہ اہداف پر تنقید کرتے ہوئے اسے لیبر پارٹی کی ڈیسپریشن کی ایک علامت قرار دیا۔کنزرویٹو رہنما الیکس برگارٹ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ لیبر پارٹی کے حالیہ اعلانات ایک اور اشارہ ہیں کہ ان کی گاڑی سڑک سے اتر کر ہچکولے کھا رہی ہے۔
کریڈٹ : انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی