برطانوی ٹوری بیرونس سعیدہ وارثی نے ہوم سیکرٹری برطانیہ کے بیان کو نسل پرستانہ قرار دے دیا ۔ برطانوی وزیر داخلہ کی برطانوی پاکستانیوں سے متعلق بیان پر حکمراں جماعت سے آواز اٹھنے لگی ہے ، اس حوالے سے برطانوی ٹوری بیرونس سعیدہ وارثی نے ہوم سیکرٹری کے بیان کو نسل پرستانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس خط کی حمایت کرتی ہوں جس میں ہوم سیکرٹری کے تبصرے کو نسل پرستانہ قرار دیا گیا۔ سعیدہ وارثی کا کہنا تھا کہ ایک پارلیمنٹرین سے متعلق ایسا تبصرہ کرتے ہوئے بہتر محسوس نہیں کر رہی ، کسی بھی پس منظر کے افراد ہم جنس پرستی کے مخالف اور نسل پرست ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ بھارت میں مودی حکومت کی نسل پرستی واضح طور پر نظر آتی ہے ، بھارت میں عیسائی، دلت اور مسلمانوں کو نسل پرستی کا سامنا ہے۔ سعیدہ وارثی نے مزید کہا کہ ہوم سیکرٹری کو اپنے الفاظ کا انتخاب سوچ سمجھ کر کرنا چاہیے۔ واضح رہے کہ برطانیہ میں کوڈ ایونس سروے کے مطابق 35 فیصد پاکستانی نسل پرستانہ رویے کا شکار ہیں۔ برطانوی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق تحقیقاتی سروے میں کہا گیا ہے کہ برطانیہ نسلی طور پر انصاف پسند معاشرہ ہونے کے قریب نہیں، ادارہ جاتی نسل پرستی میں کمی کا حکومتی دعوی درست نہیں ، برطانیہ میں تمام نسلی اور مذہبی اقلیتوں کو جسمانی اور زبانی نسل پرستانہ رویے کا سامنا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی