برطانیہ کی قومی فضائی کمپنی برٹش ایئرویز(بی اے)نے 20سال بعد اپنا نیا یونیفارم ملازمین میں تقسیم کرنا شروع کر دیا ،برطانوی فضائی کمپنی کے یونیفارم میں 20سال میں پہلی بار یہ بڑی تبدیلی کی گئی ہے ، اس میں مردوں کے لیے تیار کردہ تھری پیس سوٹ اور خواتین کے لیے کئی اختیار شامل ہیں،ان میں خواتین عملہ کے لیے ایک جدید جمپ سوٹ متعارف کروایا گیا ہے اوریہ کسی بھی ایئرلائن میں متعارف کردہ پہلا لباس ہے ، اس نئی وردی میں حجاب کا آپشن اور نیم آستین والی شرٹ بھی موجود ہے،برٹش ائیرویز کے انجینئرز اور گرائونڈ عملہ سب سے پہلے نئی یونیفارم پہنے گا ، اس کے بعد طیارے کا عملہ (کیبن کریو)، پائلٹ اور چیک ان ایجنٹس مرحلہ وار نیا یونیفارم پہنیں گے،کمپنی کے انجینئرز اور گرائونڈ کے عملہ نے آسان رسائی والی آلات کی جیبوں اور ٹچ سکرین ٹیکنالوجی کے کپڑے والے دستانوں کے اضافے کی درخواست کی تھی اور اسی کے اس تقاضے کی روشنی میں کے ڈیزائن میں متعدد ترامیم کی گئی ہیں،برٹش ائیرویز کا کہنا تھا کہ نئے یونیفارم کا رنگ طیارے کے پر کے اوپر ہوا کی نقل و حرکت سے متاثر ہے جبکہ حجاب کو ثقافتی اور مذہبی جذبات کا احترام کرتے ہوئے آرام اور سہولت کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے،یہ یونیفارم فیشن ڈیزائنر سیوائل رو اور درزی اوزوالڈ بوتینگ نے تیارکیا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی