بھارتی ریاست منی پور میں جاری خانہ جنگی میں مودی سرکار کا ریاستی اسلحہ استعمال ہونے کا انکشاف ہوا ہے،رواں برس 3مئی سے بھارتی ریاست منی پور میں پرتشدد واقعات کا سلسلہ تاحال جاری ہے جب کہ میٹی اور کوکی قبائل کے درمیان نسلی تصادم تاحال ختم نہیں ہو سکا،منی پور پولیس کی جانب سے تصدیق کی گئی ہے کہ شمال مشرقی ریاست کے مختلف تھانوں اور اسلحہ خانے سے اسلحہ اور گولہ بارود لوٹا گیا جب کہ لوٹ مار کے واقعات ریاست کے مختلف اضلاع سے رپورٹ ہوئے ہیں۔ پولیس کی رپورٹ کے مطابق 5668کی تعداد میں رائفلیں اور دیگر اسلحہ لوٹ لیا گیا،بھارتی پولیس اسٹیشن میں انڈین رائفلز کمانڈو بٹالین کی طرف سے درج کرائی گئی ایف آئی آر کے مطابق شرپسندوں نے 28مئی کو خبیسوئی میں واقع ان کے ہیڈ کوارٹر پر دھاوا بولا۔ لوگوں نے 322انساس رائفلز، اے ایف رائفلز، اسالٹ رائفلز اور مختلف دیگر جدید گولہ بارود قبضے میں لیا،پولیس میں درج ایک اور ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ مختلف جدید ترین ہتھیاروں کے ساتھ ساتھ بلٹ پروف جیکٹس، سیل گارڈ ہیلمٹ اور فائبر اسٹکس بھی چوری کی گئی ہیں،بھارتی میڈیا کے مطابق ہتھیار 2مراحل میں لوٹے گئے۔ پہلے 3مئی سے قبل اور دوسرے 27مئی یا اس کے بعد لوٹے گئے۔ بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق مئی 2023 سے اب تک منی پور فسادات میں 1118افراد زخمی، 33افراد لاپتا اور 5172جلا ئوگھیرا ئوکے واقعات رونما ہو چکے ہیں۔ بھارتی سیاست دان لوگوں سے ہتھیار واپس کرنے کی استدعا کررہے ہیں اور انہوں نے لوگوں کو ہتھیار ڈالنے پر راضی کرنے کے لیے مزید وقت بھی طلب کیا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی