i بین اقوامی

بھارتی فوجی افسران کی سرکاری فنڈر پر شاہ خرچیاں، جوانوں کو ناراض کردیا، بھارتی فوجی افسران نے انکم ٹیکس کم ادا کرنے کیلئے بھی قانون سازی کر لیتازترین

March 09, 2023

بھارتی فوج میں افسران کی سرکاری فنڈر پر شاہ خرچیوں نے جوانوں کو ناراض کردیا،رپورٹ کے مطابق ایک بھارتی جنرل کی تنخواہ 13بھارتی فوجی جوانوں کی تنخواہ کے برابر ہے، نیا کمیشن حاصل کرنے والے لیفٹیننٹ کی تنخواہ32سال کی سروس والے صوبیدار میجر سے3گنا زیادہ ہے، بھارتی فوجی افسران کی تنخواہیں سول بیوروکریسی سے29فیصد زائد ہیں،بھارتی فوجی افسران نے انکم ٹیکس کم ادا کرنے کیلئے بھی قانون سازی کر لی جبکہ جوانوں کا کوئی پرسانِ حال نہیں،افسران کو مفت سفر کی سہولت جبکہ جوان اپنے خرچے پر سفر کرنے پر مجبور ہیں،رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ بھارتی فوجی افسران مفت کا راشن بھی بٹورتے ہیں اور راشن الائونس کی مد میں پیسے بھی، افسران کو سودا خریدنے پر 50فیصد جی ایس ٹی کا ڈسکائونٹ ملتا ہے جبکہ فوجی افسران کی بیگمات کو میک اپ کی خریداری پر 45فیصد ڈسکائونٹ کی سہولت حاصل ہے،بھارتی قانون کے مطابق ضلعی زمین کا 20واں حصہ ریٹائرڈ فوجیوں کے لئے مختص ہے جس میں سے زیادہ تر فوجی افسران لے اڑتے ہیں، کالجوں اور یونیورسٹیوں میں ایک سے5فیصد کوٹہ ریٹائرڈ فوجیوں کیلئے مختص لیکن وہ بھی بھارتی فوجی افسران ہڑپ کر جاتے ہیں

بھارتی فوجی افسران کو سروس کے دوران ملنے والے تحائف بھی ٹیکس سے مستثنی ہیں،رپورٹ کے مطابق سی ایس ڈی کرنل سے اوپر کے رینک کے افسران کو مفت شراب ملتی ہے جس کی کوئی حد متعین نہیں جبکہ جوانوں کے لیے 4بوتلوں کا کوٹا مخصوص ہے، بھارتی فوجی افسران مفت شراب لے کر مارکیٹ میں فروخت کردیتے ہیں،سینئر فوجی افسران کی تقریبات میں جونئیر افسران اور ان کی بیگمات اور جوانوں کے داخلے پر بھی پابندی عائد ہے،ماضی میں بارڈر سیکورٹی فورس(بی ایس ایف)سے تعلق رکھنے والے اہلکار تیج بہادر کو غیرمعیاری کھانے پر اعتراض کرنے پر ملازمت سے برخاست کردیا گیا تھا۔ جنوری 2019میں تیج بہادر کا 22سالہ بیٹا پراسرار طورپر مردہ پایا گیا تھا،سپاہی سندو جوگی نے 2018میں انکشاف کیا تھا کہ بھارتی فوجی افسر جوانوں کا ویلفئیر فنڈ اپنی عیاشیوں پر خرچ کرتے ہیں،اہلکار رائے میتھیو نے 2017میں بھارتی فوجی افسران کی طرف سے بٹ مینوں کے استحصال پر احتجاج کیا تھا۔ کچھ عرصے بعد رائے میتھیو کی لاش دیو لالی کینٹ کے کمرے میں پنکھے سے لٹکتی پائی گئی،سپاہی چندو بابو لال 2016میں بھارتی فوجی افسران کے ناروا سلوک سے دلبرداشتہ ہو کر بارڈر کراس کر کے پاکستان آگیا تھا جسے وطن واپسی پر تشدد، ناروا سلوک اور مسلسل ہراسگی کے باعث استعفی دینا پڑا۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی