بھارت نے مقبوضہ جموںوکشمیر میں G20اجلاس کے انعقاد سے قبل ہی اس کی ناکامی پر پاکستان اورچین کو مورد الزام ٹھہرانے کی کوششیں تیز کر دی ہیں ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ روز ضلع پونچھ میں مینڈھر کے علاقے بھٹہ ڈوریاںمیںبھارتی فوج کے ایک ٹرک پر حملے میں 5فوجیوں کی ہلاک اور ایک شدید زخمی ہو گیا تھا۔بھارت نے سب سے پہلے مجاہدین کی اس کارروائی کو آسمانی بجلی گرنے کی وجہ سے ٹرک میں آگ لگنے کوقراردیا ، تاہم اس کے بعد نامعلوم مسلح افراد کی طرف سے فائرنگ کو فوجیوں کی ہلاکت کی وجہ قراردیا گیا ۔ چند گھنٹوں بعد بھارتی فوج نے اس حملے کو دستی بم حملہ قرار دے دیا۔مودی کے زیر اثر جانبدار بھارتی میڈیا اور صحافیوں نے اس حملے میں کالعدم تنظیموں کے ملوث ہونے کا واویلا بھی شروع کردیا ہے۔ بعض بھارتی ریٹائرڈ افسروں اور تجزیہ نگاروں نے اعلانیہ حملے کے پاکستان اورچین پر الزامات لگانا شروع کر دیے۔بھارتی فوج کے ریٹائرڈ کرنل دنویر سنگھ نے اے بی پی نیوز کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ فوجی ٹرک پر حملے میں 7.62ایم ایم کی چینی ساختہ گولیاں استعمال کی گئی ہیں جوکہ فوجیوں کی بلٹ پروف جیکٹوںمیں سے بھی باآسانی گزر سکتی ہیں ۔
انہوں نے مزیدالزام عائد کیاکہ یہ گولیاں لائٹ مشین گن اور اسالٹ رائفلوں کے ذریعے فائر کی گئی ہوں گی ۔دفاعی ماہر انیل گوڑ نے دعویٰ کیا ہے کہ فوجی ٹرک پر فائرنگ کے بعد ایک دستی بم پھینکا گیا جس سے ٹرک میںآگ لگ گئی۔ انہوں نے کشمیریوں کی طویل عرسے سے اپنے مادر وطن کی بھارت کے غیر قانونی تسلط سے آزادی اور اپنے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کے حصول کی جدوجہد کویکسر نظرانداز کرتے ہوئے دعویٰ کیاکہ وادی کشمیر میں عسکریت پسندی گردی مکمل طورپر ختم ہو چکی ہے اور پاکستان راجوری اورپونچھ کے ذریعے بار بار وادی کشمیر میں دراندازی کی کوشش کرتا ہے۔ واضح رہے کہ بھارت نے دنیا کو اپنے زیر قبضہ جموں وکشمیر کی صورتحال نارمل قراردینے کیلئے 21سے 23 مئی تک سرینگر میںجی 20 ممالک کا اجلاس کروانے کا اعلان کر رکھا ہے۔ امن و امان کی بگڑتی صورتحال اورجموں و کشمیر کی عالمی سطح پر تسلیم متنازعہ حیثیت کے باعث بیشتر جی 20 رکن ممالک اجلاس میں شرکت سے معذرت کر چکے ہیں۔تجزیہ کاروں کے مطابق واقعے کو جواز بنا کر بھارت پاکستانی وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کی گوا میں شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں ممکنہ شرکت سے بھی معذرت کرسکتا ہے کیونکہ وزیر خارجہ کی طرف سے گوا میں ایس سی او اجلاس میں شرکت کے اعلان سے بھارت کی پاکستان کو خارجہ محاذ پر تنہا کرنے کی کوششوں کو شدیددھچکا پہنچا ہے ۔ ماہرین کے مطابق خود ساختہ پونچھ واقعہ بھی پلوامہ طرز کا حملہ لگتا ہے۔جس کا مقصد جی 20 اجلاس کو سرینگر سے کہیں اور منتقل کرنا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی