کل جماعتی حریت کانفرنس کے نظر بند سینئر رہنما نعیم احمد خان نے افسوس کا اظہار کیا ہے کہ نریندر مودی کی زیر قیادت فسطائی بھارتی حکومت حق خودارادیت کے حصول کی کشمیری کی منصفانہ جدوجہد کو دبانے کے لیے نوآبادیاتی دور کے ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق نعیم احمد خان نے نئی دلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل سے بھیجے گئے اور سرینگر میں جاری ہونے والے اپنے پیغام میں کہا کہ بھارت نے ایک طرف اپنی فورسز کو مقبوضہ جموںوکشمیر خوف و دہشت کا ماحول پیداکرنے کیلئے کھلی چھٹی دے رکھی ہے جبکہ دوسری طرف قانون نافذ کرنے والے اسکے دیگر ادارے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا ارتکاب کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری حقوق کے محافظوں، سیاسی کارکنوں، صحافیوں اور سول سوسائٹی کے کارکنوں کو دھمکیاں دی جارہی ہیں اور ان کے گھروں اور دفاتر پر چھاپے مارے جارہے ہیں ۔نعیم احمد خان نے کہا کہ مودی حکومت بدنام زمانہ بھارتی تحقیقاتی ادارے نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) ایسے افراد کے خاندانوں کو خوفزدہ کرنے کے لئے ایک آلہ کے طور پر استعمال کر رہی ہے جنہوں نے کشمیر پر بی جے پی کے بیانیہ کو قبول کرنے سے انکار کیا ہے۔
انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ مقبوضہ جموںوکشمیر5 اگست 2019 سے وحشیانہ جبر کا شکار ہے جہاں بنیادی آزادیاں بالخصوص معاشتری و سیاسی حقوق سلب کر لیے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ خونریزی ، تشدد، قتل و غارت، جبری گمشدگیاں اور جعلی مقابلے روز کا معمول ہیں۔نعیم احمدخان نے کہا کہ سول سوسائٹی اور سیاسی تنظیموں کو دیوار کیساتھ لگا دیا گیا ہے جو مودی کی آمرانہ حکومت کا ایک اور خطرناک پہلو ہے جو مقبوضہ علاقے میں ہر اختلافی آواز کو خاموش کرنے پر تلی ہوئی ہے۔نعیم خان نے کہا کہ بی جے پی حکومت مقبوضہ جموںوکشمیر میں اکثریتی مسلم کمیونٹی کو بے اختیار کرنے کے لیے سیاسی چالبازیوں اور انتظامی چالوں کا سہارا لے رہی ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ انتخابی حلقوںکی از سر نو تریب کے بعد بی جے پی حکومت نے 7 لاکھ سے زائد نئے افراد کو انتخابی فہرستوں میں شامل کیا ہے جن میں اکثریت غیر مقامی لوگوں کی ہے ۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے نظر بند رہنما نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ علاقے میں بگڑتی ہوئی صورتحال کا نوٹس لے اور بھارتی فورسز اہلکاروں کے جرائم کے لیے مودی حکومت کو جوابدہ ٹھہرائے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی