i بین اقوامی

اسرائیلی فوج کے غزہ پر وحشیانہ حملے، 24 گھنٹوں کے دوران مزید 55 فلسطینی شہید،شمالی غزہ سے ایک بار پھر بے گھر فلسطینیوں کو انخلا کا حکمتازترین

April 25, 2025

اسرائیلی فوج نے غزہ پر وحشیانہ حملے کرکے 24 گھنٹوں کے دوران مزید 55 فلسطینیوں کو شہید کردیا ۔دوسری جانب بین الاقوامی ادارہ برائے مہاجرین(آئی او ایم )نے انکشاف کیا ہے کہ غزہ میں 90 فیصد سے زائد مکانات مکمل یا جزوی طور پر تباہ ہو چکے ہیں، جس سے لاکھوں افراد کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی فوج نے پناہ گزین کیمپوں، اسکولوں، اسپتالوں اور مارکیٹوں پر بمباری کی جس کے نتیجے میں ایک روز میں مزید 55 فلسطینی شہید ہوگئے ۔ ادھر شمالی غزہ سے ایک بار پھر بے گھر فلسطینیوں کو انخلا کا حکم جاری کردیا گیا ہے۔یاد رہے کہ اقوام متحدہ کے مطابق 7 اکتوبر 2023 کے بعد سے غزہ پر جاری اسرائیلی جارحیت میں 50 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جن میں کم ازکم ایک ہزار 60 طبی کارکن شامل ہیں۔ دوسری جانب بین الاقوامی ادارہ برائے مہاجرین (آئی او ایم )نے انکشاف کیا ہے کہ غزہ میں 90 فیصد سے زائد مکانات مکمل یا جزوی طور پر تباہ ہو چکے ہیں، جس سے لاکھوں افراد کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔

ادارے نے اسرائیل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ انسانی بنیادوں پر غزہ میں داخلے کے راستے فوری طور پر کھولے تاکہ پناہ گاہی امداد متاثرہ افراد تک پہنچائی جا سکے۔بین الاقوامی ادارے نے اقوام متحدہ کے انسانی امور کی رابطہ ایجنسی (اوچا) کے ڈیٹا کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کی جاری کارروائیوں کے باعث غزہ کے شہری شدید انسانی بحران کا سامنا کر رہے ہیں۔ آئی او ایم نے گزشتہ روز ایک بیان میں کہا کہ محفوظ جگہ نہ ہونے کے باعث خاندان کھنڈرات میں پناہ لینے پر مجبور ہیں۔ادارے کے مطابق، امدادی سامان اور پناہ گاہی سہولیات موجود ہیں لیکن داخلی راستوں کی بندش کے باعث غزہ میں انسانی امداد کی فراہمی ممکن نہیں ہو رہی۔ آئی او ایم نے واضح کیا کہ اگر راستے کھول دیے جائیں تو فوری طور پر متاثرین کو ضروری امداد فراہم کی جا سکتی ہے۔واضح رہے کہ 2 مارچ سے اسرائیل نے غزہ کے داخلی راستے مکمل طور پر بند کر رکھے ہیں، جس کے باعث نہ صرف امدادی سامان کی فراہمی معطل ہو چکی ہے بلکہ قحط کے خدشات بھی بڑھ گئے ہیں۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی