i بین اقوامی

اسرائیلی فائرنگ سے امریکی کارکن ایزگی کا قتل ناقابل قبول ہے، کملا ہیرستازترین

September 12, 2024

امریکی نائب صدر اور صدارتی امیدوار کملا ہیرس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ گزشتہ ہفتے مقبوضہ مغربی کنارے میں ترک نژاد امریکی کارکن ایزگی ایگی کا اسرائیلی قتل ایک ایسا ہولناک سانحہ تھا جو کبھی نہیں ہونا چاہیے تھا،انہوں نے کہا کہ ایزگی مغربی کنارے میں پرامن طریقے سے احتجاج کر رہی تھی، بستیوں کی توسیع کے خلاف کھڑی تھی جب اس کی نوجوان زندگی کو بے حسی کے ساتھ مختصر کر دیا گیا، پرامن احتجاج میں حصہ لینے پر کسی کو قتل نہیں کیا جانا چاہیے،کملا ہیرس نے کہا کہ اس کی موت کا باعث بننے والی فائرنگ ناقابل قبول ہے اور مغربی کنارے میں(اسرائیلی فوج)کے اہلکاروں کے طرز عمل کے بارے میں جائز سوالات اٹھتے ہیں اسرائیل کو اس بات کو یقینی بنانے کے لیے مزید کچھ کرنا چاہیے کہ اس طرح کے واقعات دوبارہ کبھی نہ ہوں،انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ یہ "ایک المناک غلطی کا نتیجہ ہے جس کے لیے اسرائیلی فوج ذمہ دار ہے امریکا اسرائیلی حکومت پر جوابات کے لیے دبائو ڈالتا رہے گا۔ واضح رہے کہ سیئٹل سے تعلق رکھنے والی 26سالہ کارکن جمعہ کو بیتہ قصبے میں اسرائیلی بستیوں کے خلاف مظاہرے کے دوران سر میں گولی لگنے سے ہلاک ہوئی تھیں۔اقوام متحدہ نے جمعہ کے روز مقبوضہ مغربی کنارے میں ایک احتجاجی مظاہرے کے دوران ایک امریکی ترک خاتون عائشہ نور ایزگی کے قتل کی مکمل تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے،عرب میڈیاکے مطابق 26سالہ عائشہ نور ایزگی ایگی کو اسرائیلی فورسز نے اس وقت گولی مار کر ہلاک کیا، جب وہ نابلس کے قریب بیتہ قصبے میں یہودی آباد کاری کی توسیع کے خلاف ہفتہ وار احتجاج میں حصہ لے رہی تھیں۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی