حماس تحریک کیسربراہ خالد مشعل نے کہا کہ اسرائیل پر حملہ ایک حسابی مہم جوئی ہے، اسرائیل کو شکست دینگے۔ العربیہ ٹی وی کو انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ قیدیوں کی تعداد کی تفصیلات صرف القسام بریگیڈز کے پاس موجود ہیں اورہمارے پاس کافی اسرائیلی فوجی قید ہیں جس پر ہم اپنے قیدیوں کیلئے مذاکرات کر سکتے ہیں۔ خالد مشعل نے کہا کہ ہم نے کچھ ملکوں کو سویلین یرغمالیوں کے حوالے کرنے کیلئے اپنی تیاری سے آگاہ کر دیا ہے ۔ہم اسرائیلی قیدیوں کا تبادلہ اسرائیل کے زیر حراست اپنے تمام قیدیوں سے کرینگے۔ غزہ میں مزاحمت پر تنقید کرنے والی کوئی آواز نہیں ۔ ہم چاہتے ہیں کہ ایک متحد عرب اسلامی موقف ہو جو مغرب پر جنگ روکنے کیلئے دبا ڈالے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کہتا ہے کہ وہ حماس کو ختم کر دے گا تاہم وہ کامیاب نہیں ہو گا۔ وہ ملک جنہوں نے ہمیں دہشتگردوں کی فہرست میں ڈالا ہے، وہ تیسرے فریق کے ذریعے ہم سے رابطہ کر رہا ہے۔ خالد مشعل نے کہا کہ حماس اس بات کو قبول نہیں کرتی کہ امداد صرف جنوبی غزہ کی پٹی کے لوگوں تک محدود ہو۔ ہم غزہ چھوڑنے سے انکار کرتے ہیں۔ اگر غزہ کے لوگوں کی نقل مکانی ہوتی ہے تو مصر اور اردن کو نقصان پہنچے گا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی