i بین اقوامی

اسرائیل کمال ادوان ہسپتال کو دوبارہ کھولنے کی اجازت نہیں دے گا، اسرائیلی میڈیاتازترین

December 30, 2024

اسرائیل 2 روز قبل تباہ کیے گئے غزہ کے آخری فعال ہسپتال کمال ادوان ہسپتال کو دوبارہ کھولنے کی اجازت نہیں دے گا ۔اسرائیلی ا خبار نے اسرائیلی فوج کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ سیکیورٹی خدشات کی وجہ سے وہ شمالی غزہ کے کمال عدوان ہسپتال کو دوبارہ فعال کرنے کی اجازت نہیں دے گی۔صہیونی فوج نے شواہد فراہم کیے بغیر دعوی کیا کہ اس نے کمال عدوان ہسپتال جو کہ حماس کا ایک کمانڈ سینٹر تھا، اس پر چھاپہ مارنے اور اسے صاف کرنے سے قبل کئی دن تک اس کا محاصرہ کیا اور پھر اس پر کارروائی کی۔اس کے علاوہ اے ایف پی کی رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فوج نے دعوی کہ ہے کہ فورسز نے شمالی غزہ کے ہسپتال پر چھاپے میں تقریبا 20 فلسطینی عسکریت پسندوں کو قتل کیا اور اسے علاقے میں کی جانے والی اپنی سب سے بڑی کارروائیوں میں سے ایک قرار دیا۔اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ آپریشن کے دوران، تقریبا 20 افراد کو قتل کیا گیا اور نصب کیے گئے طاقتور دھماکا خیز آلات کو نے اثر کر دیا ۔اس میں کہا گیا کہ یہ کارروائی ہفتے کے روز اس وقت ختم ہوئی

جب فوج نے نے حماس اور اسلامی جہاد گروپوں سے تعلق رکھنے والے 240 لوگوں کو گرفتار کیا۔واضح رہے کہ 2 روز قبل اسرائیلی فورسز نے شمالی غزہ میں قائم آخری ہسپتال کمال عدوان میں دھاوا بولنے کے بعد اسے آگ لگا دی تھی۔اسرائیلی فوج نے ہسپتال پر دھاوا بولنے کے بعدمریضوں اور عملے کو انخلا کا حکم دیا تھا، غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی فوج نے کمال عدوان ہسپتال کی عمارت اور اس کو بجلی فراہم کرنے والے تمام جنریٹرز کو آگ لگا دی۔وزارت صحت کا کہنا تھا کہ ہسپتال سے رابطہ منتطع ہوچکا ہے جبکہ ایک بڑی آگ کے پھیلنے کی اطلاعات ہیں۔یہ اقدام ہسپتال کے قریب ایک عمارت پر ہونے والے فضائی حملے کے نتیجے میں کم از کم 50 افراد کی شہادت کے بعد دیکھنے میں آیا۔وزارت صحت نے کہا تھا کہ اسے ہسپتال میں موجود طبی عملے اور مریضوں کے حوالے کوئی معلومات نہیں ہیں۔دوسری جانب اسرائیلی دارالحکومت تل ابیب اور یروشلم میں غزہ جنگ بندی کیلئے شہری سڑکوں پر نکل آئے۔مظاہرین نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے خلاف احتجاج کیا، مظاہرین نے مطالبہ کیا حماس کے ساتھ فوری جنگ بندی کی جائے، اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کیلئے جنگ بندی ضروری ہے۔مظاہرین نے الزام لگایا کہ نیتن یاہو کی مذاکرات میں عدم دلچسپی کے باعث اسرائیلی قیدی ہلاک اور لاپتہ ہوئے۔

کریڈٹ : انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی