مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج نے جنین شہر میں فوجی آپریشن شروع کر دیا،رفح میں ملبہ صاف کرتے لوگوں پر اسرائیلی کواڈ کاپٹر (ڈرون) کی فائرنگ سے ایک فلسطینی شہید اور 4 زخمی ہوگئے جبکہ غزہ میں تباہ حال ملبے سے 2 روز میں 200 لاشیں نکال لی گئی ہیں،ادھراقوام متحدہ نے کہا ہے کہ غزہ جنگ کے بعد ہونے والی تباہی سے جو ملبہ پھیلا ہوا ہے اسے سمیٹنے میں 21 سال لگ سکتے ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق اسرائیلی فوج کی جانب سے جنین شہر میں فوجی آپریشن کے وران جنگی ہیلی کاپٹرز اور ٹینکوں کا استعمال کیا گیا، فلسطینی اپنے گھر چھوڑنے پر مجبورہوگئے، اسرائیلی فوج غزہ میں جنگ بندی کی مسلسل خلاف ورزیاں کررہی ہے اور گزشتہ روز رفح میں ملبہ صاف کرتے لوگوں پر اسرائیلی کواڈ کاپٹر (ڈرون) نے فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ایک فلسطینی شہید اور 4 زخمی ہوگئے ۔
ادھر اسرائیلی بمباری سے تباہ شدہ عمارتوں سے فلسطینی شہدا کی لاشوں کے ملنے کا سلسلہ بھی جاری ہے اور اب تک 200 سے زیادہ لاشیں برآمد کی جاچکی ہیں جب کہ مزید 10 ہزار سے زائد لاشیں دبی ہونے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔ غزہ میں اسرائیلی حملوں سے تباہ حماس ہیڈکوارٹر کے باہر پولیس تعینات کر دی گئی۔دوسری جانب اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں غزہ کے اندر تباہ ہونے والی عمارتوں اور دیگر انفرا اسٹرکچر کے ملبے کو صاف کرنے میں 21 سال کا عرصہ اور 12 ارب ڈالر کی رقم خرچ ہوسکتی ہے ۔ادھرامریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو اور اسرائیلی وزیر اعظم کا ٹیلی فونک رابطہ ہوا، نیتن یاہو کو مکمل حمایت کی یقین دہانی کرائی، حماس اور حزب اللہ کے خلاف کامیابیوں پر مبارکباد دی، ترجمان امریکی وزارت خارجہ نے کہا کہ اسرائیل کے لئے امریکی تعاون ٹرمپ کی پہلی ترجیح ہے۔ڈونلڈ ٹرمپ کے ایلچی برائے مشرق وسطی اسٹیووٹ کوف نے غزہ کے دورے کا اعلان کردیا، اسٹیووٹ کوف نے کہا کہ غزہ معاہدے کو مانیٹراورغزہ کا معائنہ کروں گا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی