i بین اقوامی

اسرائیل کا گولان کی پہاڑیوں پر یہودی بستیوں میں توسیع کا اعلانتازترین

December 16, 2024

اسرائیل نے گولان کی پہاڑیوں پر یہودی بستیوں میں توسیع کا اعلان کردیا، وزیر اعظم نیتن یاہو نے اسرائیلی حکومت سے منظوری بھی لے لی ،دوسری جانب مسلم ورلڈ لیگ نے اسرائیلی حکومت کی جانب سے ملحقہ گولان کی پہاڑیوں کی آبادی کو دو گنا کرنے کے فیصلے کی مذمت کی ہے۔غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابقشام کے مقبوضہ علاقوں میں یہودی آبادکاری کے توسیعی منصوبے پر عملدرآمد کیلئے نیتن یاہو نے اسرائیلی حکومت سے منظوری بھی لے لی۔ا اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے کہا ہے کہ اسرائیل قبضہ جاری رکھے گا اور گولان کی پہاڑیوں پر یہودی آباد کاری کو بڑھائے گا، گولان کی پہاڑیوں پر اسرائیلی دفاع کو مضبوط کیا جائے گا۔نیتن یاہو کا مزید کہنا تھا کہ گولان کی پہاڑیوں کو مضبوط کرنا اسرائیل کو مضبوط کرنے کے برابر ہے، اسرائیلی فوج گولان کی پہاڑیوں پر شام کے ساتھ بفر زون میں موجود رہے گی۔ رپورٹس کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ٹیلیفونک رابطہ بھی کیا ہے جس میں دونوں رہنمائوں کے درمیان غزہ اور شام کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ٹیلیفونک گفتگو کے دوران غزہ میں زیر حراست اسرائیلی اور غیر ملکی یرغمالیوں کی رہائی کے لیے حالیہ پیش رفت پر بھی بات چیت کی گئی۔شام کی صورتحال سے متعلق گفتگو میں نیتن یاہو نے کہا کہ شام کے ساتھ تنازع میں کوئی دلچسپی نہیں رکھتے، شام میں اسرائیلی کارروائیوں کا مقصد ممکنہ خطرات کو ناکام بنانا ہے۔

ادھر شام پر اسرائیل کے فضائی حملے جاری ہیں، صہیونی فوج کی جانب سے شام کی فوجی تنصیبات، ہوائی اڈوں، اسلحہ گوداموں پر ایک ہفتے میں 8 سو بار بمباری کی گئی۔اسرائیلی افواج نے جنوبی شہر قنیطرہ کا سارا انفرااسٹرکچر تباہ اور تین شامی قصبوں پر بھی قبضہ کر لیا۔ایرانی فوج کے کمانڈر حسین سلامی نے اسرائیل کو انتباہ دیتے ہوئے کہا کہ صیہونی شامی علاقوں پر قبضے کی بھاری قیمت چکائیں گے، شام اسرائیلی فوج کا مدفن بنے گا۔ دوسری جانب مسلم ورلڈ لیگ نے اسرائیلی حکومت کی جانب سے ملحقہ گولان کی پہاڑیوں کی آبادی کو دو گنا کرنے کے فیصلے کی مذمت کی ہے۔عرب میڈیا کے مطابق مسلم ورلڈ لیگ کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں عالمی برادری پر زور دیا گیا ہے کہ وہ اسرائیل کے جارحانہ اقدامات کی مذمت کرے اور اس کے خلاف ایکشن لے۔ ایسے اقدامات شام کے عوام کے لیے برسوں تک مصائب اور ناانصافیوں میں گھرے رہنے کے بعد سلامتی و استحکام کی بحالی کے امکانات کو سبوتاژ کر رہے ہیں۔

کریڈٹ : انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی