اسرائیل نے کہا ہے کہ غزہ جنگ بندی مذاکرات میں خفیہ ایجنسی کے سربراہ شرکت کریں گے جبکہ دوسری جانب حماس نے اس عہد کا اظہار کیا ہے کہ معاہدہ طے پانے کی صورت میں لڑائی بند کر دے گا۔غیرملکی خبررساںادارے کے مطابق حماس کے ایک اعلی عہدیدار نے بتایا کہ گروپ کے دوحہ میں موجود رہنمائوں کے ایک وفد نے قاہرہ میں مصری حکام کے ساتھ غزہ معاہدے کے حوالے سے خیالات اور تجاویز پر بات چیت کی ہے۔عہدیدار نے مزید بتایا کہ حماس نے لڑائی روکنے پر آمادگی کا اظہار کیا ہے لیکن اسرائیل کو بھی جنگ بندی پر عمل کرنا ہوگا، غزہ کی پٹی سے نکلنا ہوگا، نقل مکانی کرنے والوں کو واپس آنے دینا ہوگا، قیدیوں کے تبادلے پر سنجیدگی سے اتفاق کرنا ہوگا اور غزہ میں انسانی امداد کے داخلے کی اجازت دینا ہوگی۔ حماس عہدیدار نے بتایا کہ قاہرہ میں ہونے والی بات چیت جنگ بندی مذاکرات کو دوبارہ شروع کرنے کی کوششوں کا حصہ ہے۔دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ قاہرہ میں ہونے والی ملاقاتوں کے بعد نیتن یاہو نے خفیہ ایجنسی موساد کے سربراہ سے اتوار کو قطر جانے کا کہا ہے تاکہ ایجنڈا پر موجود متعدد نکات کو آگے بڑھایا جا سکے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی