ا ردن کی حکومت نے غزہ کی پٹی میں اسرائیلی بستیوں کی تعمیر کے لیے اسرائیلی وزرا اور کنیسٹ کے ارکان کی طرف سے کی جانے والی اپیلوں کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی ہے۔اردنی وزارت خارجہ کے سرکاری ترجمان سفیر سفیان القضا نے ان مطالبات کو بین الاقوامی قانون اور بین الاقوامی انسانی حقوق کی صریح خلاف ورزی قرار دیا۔ انہوں نے کہاکہ یہ مطالبات ایک ایسی خلاف ورزی ہیں جو ایک توسیع پسندانہ، خارجی ذہنیت کی عکاسی کرتی ہے جس پر بین الاقوامی پابندیاں عائد کرنے کی ضرورت ہے۔سفیر القضا نے زور دے کر کہا کہ غزہ میں آباد کاری کے مطالبات غزہ کے خلاف جارحیت جاری رکھنے اور طاقت کے ذریعے نئے حقائق مسلط کرنے کی کوشش میں غزہ کے باشندوں پر خوراک اور ادویات کے داخلے کو روکنے کی اسرائیلی انتہا پسندانہ پالیسی کی توسیع ہے۔انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنی قانونی اور اخلاقی ذمہ داریاں ادا کرے، خاص طور پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اسرائیل کوغزہ کے خلاف اپنی جارحیت روکنے پرمجبور کرے۔خیال رہے کہ حالیہ دنوں میں اسرائیلی وزرا اور ارکان کنیسٹ کی طرف سے غزہ پر قبضے اوروہاں پر اسرائیلی بستیوں کی تعمیر کے مطالبات سامنے آئے ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی