انڈیا کی ریاست اترپردیش کے شہر متھورا میں صندل کی سرخ لکڑی کو سمگل کرنے والا فلم 'پشپا' سے متاثر ایک گینگ گرفتار کیا گیا ہے۔
انڈین میڈیا کے مطابق سپیشل ٹاسک فورس (ایس ٹی ایف) کے ذرائع نے بتایا ہے کہ سات رکنی گروہ کے ارکان نے فلم پشپا دیکھنے کے بعد صندل کی لکڑی سمگل کرنے کا منصوبہ بنایا تھا۔ رپورٹ کے مطابق ایس ٹی ایف کو پیر کو ہائی وے پولیس کے ذریعے اطلاع ملی تھی جس کے بعد کارروائی کی گئی اور گروپ کے ارکان کو گرفتار کیا گیا جن میں دیپک عرف دلویر، اجیت کمار، سمیت عرف رام، چندرا پرتاپ عرف ببو، سومیت داس، جتندرا اور رنجیت شامل ہیں۔ ایس ٹی ایف نے فارسٹ ڈیپارٹمنٹ کے ساتھ مل کر آپریشن کیا۔ گینگ کے قبضے سے 563 کلو صندل کی سرخ برآمد کی گئی جس کی مالیت دو کروڑ انڈین روپے ہے۔ملزم لکڑی بیچنے کے لیے متھورا لائے تھے۔ایس ٹی ایف حکام کا کہنا ہے کہ ملزموں نے پوچھ گچھ کے دوران بتایا کہ انہوں نے پشپا فلم دیکھ کر جلد پیسے کمانے کی غرض سے سمگلنگ کی کوشش کی تھی۔ گروہ کے ارکان لکڑی غیرقانونی طور پر اندھرا پردیش سے لا کر متھورا کے مذہبی علاقوں میں فروخت کرتے تھے۔سنہ 2021 میں جنوبی انڈیا کی تیلگو زبان میں بننے والی سپر ہٹ فلم پشپا کی کہانی ایک ایسے مزدور کے گرد گھومتی ہے جو صندل کی لکڑی کی سمگلنگ کرتا ہے اور پھر اس طرح ایک بڑا گینگسٹر بن جاتا ہے۔فلم سٹار اللو ارجن کی اس سپرہٹ فلم نے باکس آفس پر کامیابی کے جھنڈے گاڑے تھے۔فلم کی ریلیز کی بعد جہاں اس کے ڈائیلاگ زبان زدِ عام ہوئے، وہیں اس کا گانے اور اللو ارجن کا ڈانس سٹائل بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوا تھا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی