امریکی صدر جو بائیڈن کے بیٹے ہنٹر بائیڈن نے بزنس ڈیل میں انکم ٹیکس ادا نہ کرنے کے جرم کا اعتراف کر لیا،میڈیا رپورٹس کے مطابق ہنٹر بائیڈن نے چین اور یوکرین کے ساتھ بزنس ڈیل میں ایک لاکھ ڈالر ٹیکس ادا نہ کرنے اور اپنی تحویل میں گن رکھنے کا اعتراف کر لیا،ہنٹر بائیڈن کی جانب سے اپنے وکیل کے ذریعے وفاقی عدالت میں معاہدہ داخل کیا گیا جس کے مطابق انہوں نے چین اور یوکرین کے ساتھ بزنس ڈیل میں 1.5ملین ڈالر حاصل کئے ،خیال رہے کہ ہنٹر بائیڈن نے بزنس ڈیل میں ایک لاکھ ٹیکس ادا کرنا تھا اور ان کے خلاف کیس کی تحقیقات 2018سے جاری تھیں ،عدالتی فائلنگ کے مطابق ہنٹر بائیڈن نے 2017اور 2018میں 1.5ملین ڈالر سے زائد کی قابل ٹیکس آمدنی حاصل کی لیکن 100,000ڈالر سے زائد واجب الادا ہونے کے باوجود ان سالوں میں انکم ٹیکس ادا نہیں کیا،محکمہ انصاف نے کہا کہ ہنٹر پر تقریبا 12اکتوبر سے 23اکتوبر 2018تک غیر قانونی طور پر آتشیں اسلحہ رکھنے کا بھی الزام عائد ہے جب وہ نشہ آور مواد استعمال کر رہے تھے اور اس کے عادی تھے،قانونی ماہرین کے مطابق امریکی صدر کے بیٹے کو ٹیکس چوری کے معاملے پر 12 سے 18مہینے کی سزا ہو سکتی ہے ،کیس میں حتمی ڈیل کے لیے جج کی منظوری لینی ہوگی جو سزا کا تعین بھی کرے گا، واضح رہے کہ 53سالہ ہنٹر بائیڈن چین اور یوکرین میں کاروباری کمپنیوں کے لئے ایک وکیل اور ایک لابسٹ کے طور پر کام کر چکے ہیں، کوکین کا ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد انہیں 2014میں امریکی بحریہ سے فارغ کر دیا گیا تھا،2021میں ایک کتاب میں ہنٹر نے اس وقت کریک کوکین کا بھاری استعمال کنندہ ہونے کا اعتراف کیا تھا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی