i بین اقوامی

امریکا میں رواں سال فائرنگ کے 600 سے زائد واقعات رپورٹتازترین

November 24, 2022

امریکا میں رواں سال فائرنگ کے 600 سے زائد واقعات ہوئے ہیں جن میں درجنوں افراد ہلاک ہوچکے ہیں ری پبلیکن رہنما ساجد تارڑ نے وجہ بتا دی،امریکا میں فائرنگ کے واقعات میں اضافہ ہوگیا ہے۔ گزشتہ روز فائرنگ کا ایک اور واقعہ پیش آیا ہے جہاں ریاست ورجینیا میں ڈیپارٹمنٹل اسٹور کے منیجر نے شہریوں پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 6 افراد ہلاک اور 25 زخمی ہوئے تھے،غیرملکی میڈیا کے مطابق امریکا میں رواں سال 600 سے زائد فائرنگ کے واقعات رونما ہوچکے ہیں جن میں درجنوں افراد ہلاک اور زخمی ہوچکے ہیں۔ ری پبلیکن رہنما ساجد میر نے فائرنگ کے واقعات میں اضافے کی وجوہات سے پردہ اٹھایا ہے۔ساجد تارڑ کا کہنا تھا کہ فائرنگ کے بڑھتے واقعات کی بڑی وجہ یہ ہے کہ اس وقت لوگوں کو بدترین مہنگائی اور بیروزگاری کا سامنا ہے، امریکی معاشرہ ختم اور نفسیاتی مسائل کا شکار ہو رہا ہے۔ قانون پر عملدرآمد نہ ہونے کے برابر ہیان کا کہنا تھا کہ گنز نہیں انسان ایک دوسرے کو مارتے یہں۔

اس وقت سوسائٹی کے گراس روٹ لیول پر درپیش مسائل پر بحث کے بجائے اس سے جڑے مسائل کو سیاسی بنایا جا رہا ہے۔ ماضی میں اس طرح کے واقعات ہوتے رہے ہیں، لوگ گاڑیاں لے کر ایک دوسرے پر چڑھ جاتے ہیں تو اس پر گاڑیاں بند تو نہیں کی جاسکتی ہیں،ری پبلیکن رہنما نے مزید کہا کہ یہ گنز ایشو نہیں بلکہ سوسائٹی کا ایشو ہے جس کو پہلے اوبامہ نے اپنے دور اقتدار میں سیاسی مسئلہ بنائے رکھا اور اب بائیڈن انتظامیہ نے اس پر سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کی کوشش کر رہی ہے۔ یہ امریکا کی نارتھ ایسٹ ڈیموکریٹک اسٹیٹس کا بڑا مسئلہ بن گیا ہے جیسا کہ نیویارک اور شکاگو وغیرہ جہاں اوپن ڈرگ مارکیٹس، لا اینڈ آرڈر خراب اور پولیس نہ ہونے کے برابر ہے اور گزشتہ روز ورجینیا میں فائرنگ کا واقعہ بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے،ساجد تارڑ نے کہا کہ بائیڈن انتظامیہ کو فائرنگ کے بڑھتے واقعات کو گنز لاز اور گنز کنٹرول سے جوڑ کر سیاسی مسئلہ نہیں بنانا چاہیے۔ یہ معاشی مسئلہ ہے۔ انہیں مسائل حل کرکے ہی حل کرنا ہوگا۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی