i بین اقوامی

امریکا میں بیلٹ بکسوں پر حملے، سیکیورٹی حکام کا انتہا پسندوں کے خطرے کا انتباہتازترین

October 29, 2024

امریکا میں صدارتی انتخاب کے حوالے سے ووٹ جمع کرنے والے بیلٹ باکسوں پر حملوں کے نتیجے میں انتظامیہ پر دبا ئوبڑھ گیا ہے جبکہ سیکیورٹی حکام الیکشن سے متعلق ممکنہ پر تشدد واقعات پر انتباہ جاری کیا ہے۔امریکی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق انتظامیہ کو امید ہے کہ قبل از وقت ووٹ ڈالنے کے عمل یا آئندہ ہفتے کروڑوں افراد کی جانب سے پولنگ اسٹیشن جا کر اپنے ووٹ کاسٹ کرنے کے دوران محفوظ اور پرامن صدارتی انتخاب ہوں گے۔تاہم، امریکا کی شمال مغربی ریاست واشنگٹن کی جانب سے وائس آف امریکا کو تصدیق کی گئی ہے کہ پولیس اور فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن(ایف بی آئی) نے وینکوور شہر میں بیلٹ باکس میں مشتبہ آتشی ڈیوائس ڈالنے کے واقعے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔حکام کا کہنا تھا کہ مبینہ طور پر ڈیوائس کے نتیجے میں لگنے والی آگ سے کچھ ووٹوں کو نقصان پہنچا ہے، تاہم کسی شخص کے زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ہے۔یاد رہے کہ ان بیلٹ باکسوں میں قبل از وقت ڈالے گئے ووٹ تھے۔امریکا میں 5 نومبر کو شیڈول صدارتی انتخاب سے قبل کئی ریاستوں میں قبل از ووٹنگ جاری ہے، متعدد شہروں میں ڈاک کے ذریعے ڈالے گئے ووٹوں کو مبینہ طور پر جلانے کی کوشش کی گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق مقامی میڈیا پر چلنے والی ویڈیوز میں دیکھا جاسکتا ہے کہ وینکوور شہر میں بیلٹ باکس کے قریب فائر بریگیڈ کا عملہ موجود ہے، جبکہ متعدد کاغذات میں آگ لگی ہوئی ہے، یہ ممکنہ طور پر بیلٹ باکس میں موجود ووٹ تھے۔وینکوور سے چند کلومیٹر دور ریاست اوریگون کے شہر پورٹ لینڈ میں بھی حکام کا کہنا تھا کہ وہاں ایک بیلٹ باکس کو آتشی ڈیوائس سے نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی ہے۔حکام کے بقول اس بیلٹ باکس کے اندر آگ پر قابو پانے والا سسٹم موجود تھا جس کے سبب آتشی ڈیوائس سے بیلٹ باکس کے اندر موجود تینوں ووٹ محفوظ رہے۔ادھر، اوریگون ریاست کے سیکریٹری آف اسٹیٹ لا اوون گریفن والاڈے نے ایک بیان میں بتایا کہ کوئی یہ غلطی نہ کرے، بیلٹ باکس پر امریکا کی جمہوریت پر حملہ ہے جو کسی صورت قابلِ قبول نہیں۔دوسری جانب، ریاست واشنگٹن کے سیکریٹری آف اسٹیٹ نے بھی جاری بیان مبینہ حملوں کی مذمت کی ہے۔واشنگٹن کے سیکریٹری آف اسٹیٹ اسٹیو ہوبز نے بتایا کہ اس دہشت گردی کی شدید مذمت کرتے ہیں، اس کا مقصد ریاست میں منصفانہ انتخاب میں رکاوٹ پیدا کرنا ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی