امریکہ نے بشار الاسد انتظامیہ کے فوجی خفیہ سروس افسر امجد یوسف کے خلاف 10سال بعد پابندیاں لگانے کا فیصلہ کیا ہے،امریکہ کے وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے ایک بیان میں کہا کہ شام میں جنگ کا 12واں سال شروع ہو گیا ہے، اس دوران بے شمار جنگی اور انسانی جرائم کا ارتکاب کیا گیا ہے،ان جرائم میں سے ایک 16اپریل 2013کودمشق کے محلے تادامون میں اسد انتظامیہ کے فوجی خفیہ سروس اہلکار امجد یوسف کے ہاتھوں 41نہتے شہریوں کا قتل عام ہے،بلنکن نے کہا کہ منظم شکل میں کئے گئے اس قتل عام کے ویڈیو دلائل کو غیر جانبدار محققین کی طویل اور جامع تحقیق کے بعد پہلی دفعہ 2022میں رائے عامہ کے سامنے پیش کیا گیا تھا، اب ہم اس ظلم کا حساب پوچھنے کے لئے کاروائیاں شروع کر رہے ہیں،امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ امجد یوسف، اس کی اہلیہ عنان یوسف اور قریبی عزیزوں کے امریکہ میں داخلے پر پابندی لگا دی گئی ہے۔تادامون کے مقتولین کے ویڈیو مناظر عالمی ممالک کے لئے، سیاسی حل میں پیش رفت کئے بغیر، اسد انتظامیہ کے ساتھ بحالی تعلقات سے باز رہنے کی ایک اہم یاددہانی ہے، انتھونی بلنکن نے کہا کہ اسد انتظامیہ کو انسانی حقوق کی پامالی کا حساب دینا ہو گا، شامی شہریوں کے خلاف کئے گئے جرائم حق تلفیوں اور ناانصافیوں کا حساب پوچھا جانا شام اور علاقے میں پائیدار امن کی اولین شرط ہے،واضح رہے کہ امجد یوسف نے 2013میں ہاتھ پاوں باندھ کر 41شہریوں کو ایک ایک کر کے گولی مار کر قتل کر دیا تھا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی