روس نے الزام عائد کیا ہے کہ امریکہ یوکرین میں کیمیائی مادّوں کے ساتھ اشتعالی کاروائی کا ارادہ رکھتا ہے'کیمیائی مادے یوکرینی حکام کی نگرانی میں بوگی سے اتارے گئے ' یہ 16 سربمہر دھاتی ڈبے تھے' ہم بھی تیار ہیں 'بی زیڈ کیمیائی مادہ انسانوں میں حافظے کی خرابی، اوہام اور ہذیان کا سبب بنتاہے'کیمیائی اسلحے کے سمجھوتوں کی رْو سے اس مادے کا استعمال ممنوع ہے۔ روس مسلح افواج سے منسلک' تابکاری، کیمیائی اور بیالوجک دفاعی فورسز 'کے کمانڈر ایگور کیریلوف نے ماسکو میں پریس کانفرنس کی۔پریس کانفرنس سے خطاب میں انہوں نے ایک با رسوخ امریکی سول سوسائٹی کے 22 فروری کو یوکرین کے واقعات سے متعلق کا نفرنس کرنے اور امریکہ کے ماسکو کے لئے سابق سفیرجان سولیوان کے اس کانفرنس سے خطاب کرنے کی طرف توجہ مبذول کروائی ہے۔کیریلوف نے کہا ہے کہ کانفرنس سے خطاب میں سولیوان نے کہا تھا کہ روسی فوج ،اسپیشل فوجی آپریشن کے علاقے میں، کیمیائی اسلحہ استعمال کرنے کا پروگرام رکھتی ہے۔ ہمارے نزدیک یہ معلومات ایک اشتعالی کاروائی کی نیت کا اظہار ہیں۔ امریکہ اور اس کے حلیف زہریلے مادوں کا استعمال کر کے یوکرین میں ایک اشتعالی کاروائی کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔کیریلوف نے کہا ہے کہ "اس کے لئے تیاریاں کر لی گئی ہیں۔ 10 فروری کو غیر ملکی شہریوں پر مشتمل ایک ٹرین بوگی میں کیمیائی مادے یوکرین کے شہر کراماتورسک پہنچا دئیے گئے ہیں۔ کیمیائی مادے یوکرینی حکام کی نگرانی میں بوگی سے اتارے گئے ہیں۔ یہ 16 سربمہر دھاتی ڈبے تھے۔ ان میں سے نصف ڈبوں پر کیمیائی خطرے کی علامت ، بی زیڈ کے الفاظ اور دو سْرخ لکیروں کا اشارہ تھا۔کیریلوف نے کہا ہے کہ بی زیڈ کیمیائی مادہ انسانوں میں حافظے کی خرابی، اوہام اور ہذیان کا سبب بنتاہے۔کیمیائی اسلحے کے سمجھوتوں کی رْو سے اس مادے کا استعمال ممنوع ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی