فرانس سے تعلق رکھنے والے برنارڈ آرنلٹ کافی عرصے سے دنیا کے امیر ترین شخص ہیں اور اب اس کا باضابطہ اعلان بھی ہو گیا ہے،امریکی جریدے فوربز کی جانب سے 2023کے امیر ترین افراد کی فہرست جاری کی گئی ہے جس میں پرتعیش اشیا بنانے والی کمپنی ایل وی ایم ایچ کے مالک 211ارب ڈالرز کے ساتھ سرفہرست ہیں،طویل عرصے بعد یہ پہلی بار ہے جب امریکا سے باہر سے تعلق رکھنے والی کسی شخصیت کو فوربز کی سالانہ فہرست میں دنیا کا امیر ترین شخص قرار دیا گیا،2022میں امیر ترین شخص کا اعزاز حاصل کرنے والے ایلون مسک 180ارب ڈالرز کے ساتھ 2023کے لیے دنیا کے دوسرے امیر ترین شخص قرار پائے ہیں،برنارڈ آرنلٹ کی دولت میں 2022کے دوران 53ارب ڈالرز کا اضافہ ہوا، جبکہ ایلون مسک 39ارب ڈالرز سے محروم ہونے کے بعد پہلے سے دوسرے نمبر پر پہنچ گئے،برنارڈ آرنلٹ اور ایلون مسک کی پوزیشن کو مستقبل قریب میں کوئی خطرہ نظر نہیں آتا ہے کیونکہ ایمازون کے بانی جیف بیزوس 114ارب ڈالرز کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہیں، یعنی کافی بڑا فرق ہے،اوریکل کمپنی کے مالک لیری ایلیسن 107ارب ڈالرز کے ساتھ چوتھے، وارن بفٹ 106ارب ڈالرز کے ساتھ پانچویں، بل گیٹس 104ارب ڈالرز کے ساتھ چھٹے اور مائیکل بلومبرگ 94.5ارب ڈالرز کے ساتھ 7 ویں نمبر پر موجود ہیں،کارلوس سلم 93ارب ڈالرز کے مالک ہیں اور دنیا کے 8ویں امیر ترین شخص ہیں جبکہ میکش امبانی 83.4ارب ڈالرز کے ساتھ 9ویں نمبر پر ہیں اور رواں برس کے لیے ایشیا کے امیر ترین شخص بھی قرار پائے ہیں،اسٹیو بالمر 80.7ارب ڈالرز کے ساتھ 10ویں نمبر پر ہیں،فوربز کی رپورٹ کے مطابق دنیا کے امیر ترین افراد کے لیے 2023ایک اور سخت سال ثابت ہونے والا ہے اور رواں برس بھی ان کی دولت میں کمی آنے کا امکان ہے،رپورٹ میں بتایا گیا کہ 2022کے دوران دنیا کے 25امیر ترین افراد کی دولت میں مجموعی طور پر 200ارب ڈالرز کی کمی آئی،رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں ارب پتی افراد کی تعداد اور ان کی مجموعی دولت میں کمی آئی،گزشتہ سال 254افراد ارب پتی کی حیثیت سے محروم ہوگئے اور باقی بچ جانے والے 2640ارب پتی افراد ایک سال میں 500ارب ڈالرز سے محروم ہوئے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی