ہالینڈ میں تفتیش کاروں نے باپ اور بیٹی کو یورپی یونین کی پابندیوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے فلسطینی مزاحمتی جماعت حماس کو مبینہ طور پر 50لاکھ یورو (54لاکھ ڈالر)بھیجنے کے الزام میں گرفتار کرلیا ہے، عرب میڈیا کے مطابق پبلک پراسیکیوشن سروس نے بتایا کہ 55سالہ شخص اور اس کی 25سالہ بیٹی کو 22جون کو حماس کی بڑے پیمانے پر مالی اعانت کے شبے میں گرفتار کیا گیا تھا۔ ان دونوں کا تعلق ہیگ کے نزدیک واقع قصبے لیڈشینڈیم سے ہے،ڈچ تفتیش کاروں نے لیڈشینڈیم میں واقع ایک گھر اور روٹرڈیم میں ایک کاروبار کی تلاشی کے دوران میں نقد رقم برآمد کی اور قریبا 7 لاکھ 50 ہزاریورو کا بینک بیلنس ضبط کیا ہے،ہالینڈ کی پبلک پراسیکیوشن سروس کو شبہ ہے کہ باپ بیٹی نے حماس سے تعلق رکھنے والے گروہوں کو قریبا 55لاکھ یورو کی رقم بھیجی تھی۔ان پر ایک مجرمانہ تنظیم میں شامل ہونے کا بھی شبہ ظاہر کیا گیا ہے جس کا مقصد حماس کی مالی مدد کرنا تھا،استغاثہ کا کہنا ہے کہ حراست میں لیے گئے دونوں باپ بیٹی مبینہ طور پر ایک فائونڈیشن کی تشکیل میں ملوث تھے جس نے حماس کو فنڈز بھیجنے والی ایک کالعدم تنظیم کی جگہ لی تھی،ان کے خلاف غیر معمولی لین دین کی اطلاعات اور یورپ میں حماس کے لیے رقوم جمع کرنے کی تقریب کے بارے میں اخبارات میں مضامین کی اشاعت کے بعد تحقیقات کا آغاز کیا گیا تھا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی