اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ ہمیں، شمالی کوریا کے فوجیوں کی روس میں تعیناتی سے متعلق تازہ رپورٹوں پر شدید تشویش کا سامنا ہے۔اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں یوکرین کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔اقوام متحدہ کے سیاسی امور کے شعبے میں یورپ، وسطی ایشیا اور امریکہ کے نائب سیکرٹری جنرل میروسلاو جینکا نے رکن ممالک کو دی گئی بریفنگ میں کہا ہے کہ روسی حملوں کے نتیجے میں یوکرین بھر میں شہری جانی نقصانات میں اضافہ ہوا ہے اور بنیادی شہری ڈھانچے کو نقصان پہنچ رہا ہے۔جینکا نے کہا ہیکہ روس۔یوکرین جنگ نہ صرف یوکرین کے شہریوں پر تباہ کن اثرات مرتب کر رہی ہے بلکہ علاقائی اور عالمی کشیدگی اور تقسیم کو بھی ہوا دے رہی ہے۔ہم شمالی کوریا کے فوجی اہلکاروں کی روس میں تعیناتی کی حالیہ رپورٹوں کو شدید تشویش کے ساتھ دیکھ رہے ہیں۔ یہی نہیں ان فوجی اہلکاروں کو جنگی علاقے میں بھیجے جانے کا امکان بھی تشویشناک ہے۔امریکہ کے وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے بھی شمالی کوریا سے مطالبہ کیا ہے کہ روس بھیجی گئی افواج کو واپس بلایا جائے۔آسٹن نے پینٹاگون میں جنوبی کوریا کے وزیر دفاع کم یونگ۔ہیون کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں شمالی کوریا سے روس بھیجی گئی فوجی یونٹوں کو واپس بلانے کا مطالبہ کیا اور کہا ہیکہ یوکرین میں جنگ لڑنے کے لئے شمالی کوریا کی جانب سے روس کو فوجی اہلکاروں کی فراہمی پر "ہماری تشویش میں مستقل اضافہ ہو رہا ہے"۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی