ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے اردن کے وزیر خارجہ ایمن صفادی کیساتھ حما س رہنما اسماعیل ہنیہ کے قتل پر تبادلہ خیال کیا۔ ایران کے صدارتی دفتر کی ویب سائیٹ پر جاری بیان کے مطابق ایرانی دارالحکومت تہران میں ہونیوالی ملاقات میں دونوں رہنماوں نے دوطرفہ تعلقات کی بہتری اور غزہ کی صورتحال پر بھی گفتگو کی۔ پزشکیان نے کہا کہ تہران میں ہنیہ کا بزدلانہ قتل اسرائیل کی بڑی غلطی ہے، ایران تمام مسلم امہ اور دنیا کے آزاد لوگوں سے توقع کرتا ہے کہ وہ اس کی سخت مذمت کرینگے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے اس اقدام کا ضرور جواب دیا جا ئے گا جبکہ آزادی، جمہوریت اور انسانی حقوق کے دفاع کادعوی کرنے والوں نے اپنی تمام سائنسی اور آپریشنل صلاحیتوں کو دہشت گردی کے فروغ اور گھناونے جرائم کے ارتکاب کیلئے استعمال کیا ہے۔ انہوں نے غزہ میں مظلوم فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کی جارحیت اور جرائم کو روکنے کیلئے مسلم ممالک کے درمیان یکجہتی کو مضبوط کرنیکی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ ایران اور اردن کے سفارتی وفود کے درمیان معمول کے تعلقات کی بحالی سے متعلق مذاکرات جلد ہی نتیجہ خیز ہوں گے جس سے دونوں اسلامی ممالک باہمی دوستی اور تعمیری تعاون سے فائدہ اٹھانے کے لئے ایک دوسرے کی صلاحیتوں اور خطے کے لوگوں سے استفادہ کرنے کے قابل ہوں گے۔ اس موقع پر اردن کے وزیر خارجہ صفادی نے کہا کہ ان کے ملک نے ہنیہ کے قتل کی مذمت کی ہے، انہوں نے اس کارروائی کو اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کی خطے میں تنازعے کے دائرہ کار کو وسیع کرنے کی مذموم کوششوں کے عین مطابق قرار دیا ہے۔ انہوں نے اردن کی جانب سے ایران کے ساتھ تعلقات کو وسعت دینے پر آمادگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کے ایران کے نادر دورے کا مقصد دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے طریقے تلاش کرنا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی