افغانستان کی عبوری طالبان انتظامیہ کے نائب سربراہ نے کہا ہے کہ افغانستان کی سرزمین کسی بھی ملک کے خلاف استعمال نہیں کرنے دی جائے گی۔طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے بھی کچھ عرصے قبل قزاقستان کی بد امنی میں افغان شہریوں کے کردار کے بارے میں بعض روسی حکام کے دعوے کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم ایسے کسی بھی دعوے کی سختی سے تردید کرتے ہیں۔افغانستان کی عبوری طالبان انتظامیہ کے نائب سربراہ عبد السلام حنفی نے صدر قرقیزستان کے خصوصی نمائندے طلعت بیک مصدق اف سے گفتگو میں افغانستان اور علاقے کے مختلف دیگر مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔اس ملاقات میں انھوں نے کہا کہ افغانستان میں کسی بھی گروہ کو اسلحہ استعمال کرنے اور یا افغانستان کی سرزمین کو کسی بھی ملک کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی اور یہ کہ افغانستان کسی بھی ملک کے لئے خطرہ نہیں ہے۔افغان وزارت خارجہ کے سیاسی امور کے سیکریٹری شیر محمد عباس استانکزئی نے بھی صدر قرقیزستان کے خصوصی نمائندے طلعت بیک مصدق اف سے گفتگو میں کہا ہے کہ افغانستان کی سرزمین کسی بھی ملک کے خلاف استعمال نہیں ہو سکتی۔یہ ایسی حالت میں ہے کہ صدر قرقیزستان کے خصوصی نمائندے نے اس ملاقات میں کہا ہے کہ افغانستان کے بعض صوبوں میں مختلف گروہوں کی سرگرمیاں ان کے ملک کی سلامتی کے لئے خطرناک ہیں اور افغانستان کی طالبان انتظامیہ کو ان گروہوں کا مقابلہ کرنے کے لئے سنجیدہ اقدامات عمل میں لانا ہوں گے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی