جون 2023میں لاپتا ہونے والی سبمرسیبل(آبدوز)ٹائٹن کے ڈوبنے کے مقام کے قریب سے انسانی آوازیں سنی گئیں تھیں،مغربی میڈیا کے مطابق لاپتا آبدوز کی تلاش کے دوران کینیڈا کی فوج کو کئی دنوں تک خاصا یقین تھا کہ پانی کے نیچے سنائی دینے والی آواز ایسی تھی جیسے کوئی انسان زور زور سے کسی جہاز کے ڈھانچے پر کوئی چیز مار رہا ہو،رپورٹس کے مطابق ان آوازوں کی وجہ سے یہ امید کئی دنوں تک برقرار رہی کہ آبدوز میں سوار پانچوں افراد زندہ ہیں،حالانکہ اب یہ مانا جا رہا ہے کہ ٹائٹن پانی کے نیچے جانے کے چند گھنٹوں کے اندر ہی پھٹ گئی تھی اور پانچوں افراد میں سے کوئی زندہ نہیں بچا،ٹائی ٹینک جہاز کا ملبہ دکھانے کیلئے سیاحوں کو لے جانے والی ٹائٹن آبدوز کو پیش آئے حادثے میں مرنے والوں میں پاکستان کے شہزادہ داود اور ان کا بیٹا سلیمان بھی شامل تھے،معلومات تک رسائی کے قانون کے تحت حاصل کردہ دستاویزات سے اس مقام کا بھی پتا چلتا ہے جہاں ٹائٹن کے لاپتا ہونے کے ایک دن بعد 19جون کو فوج کے ریسکیو جہاز کو پہلی مرتبہ زیرِ سمندر آوازیں سنائی دی تھیں،اس مقام پر تلاش کی کوششیں کی گئیں لیکن ٹائٹن کا ملبہ ملنے کے بعد 22جون کو مسافروں کی تلاش روک دی گئی تھی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی