i بین اقوامی

عالمی غذائی بحران کی تمام ذمہ داری مغرب پر عائد ہوتی ہے، روسی صدرتازترین

September 28, 2022

روس کے صدر ولادی میر پوتن نے کہا ہے کہ یوکرین سے بھیجا جانے والا اناج غریب ممالک تک پہنچنے کی بجائے یورپی یونین ممالک میں جارہا ہے، مغرب عالمی غذائی بحران کو ہوا دے رہا ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق یہ بات انہوں نے ملک کے زرعی سیکٹر کے حکام سے ویڈیو کانفرنس خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا ہے کہ رواں سال میں روس نے 138 ملین ٹن اناج کی کٹائی کی ہے۔سال کے آخر تک یہ مقدار 150 ملین ٹن تک پہنچنے کی توقع کی جا رہی ہے۔ یہ روس کی تاریخ میں ایک ریکارڈ مقدار ہو گی۔ان کا کہنا تھا کہ اس طرح موجودہ مشکل صورتحال میں ہم ملکی ضرورت کو مکمل طور پر پورا کریں گے اور برآمدات میں اضافے کے لئے ایک اضافی ذریعہ حاصل کریں گے۔پوتن نے مزید کہا کہ روسی اناج اور کھاد کی رسد کے معاملے میں مشکلات درپیش ہیں، روس کے خلاف پابندیاں چند سالوں سے جاری عالمی غذائی بحران کو گھمبیر کر رہی ہیں۔روسی صدر کا کہنا تھا کہ بعض ترقی یافتہ ممالک کی مالی اور غذائی پالیسیوں کی وجہ سے ہم موجودہ صورتحال سے گزر رہے ہیں اور اس کی تمام تر ذمہ داری مغرب پر عائد ہوتی ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ یوکرین سے کی جانے والی اناج کی رسد غریب ممالک تک نہیں پہنچ رہی۔ 23 ستمبر سے یوکرین کی بندرگاہوں سے اناج سے لدے 203 بحری جہاز عازم سفر ہو چکے ہیں اور ان میں سے صرف 4بحری جہاز غریب ممالک میں گئے ہیں۔صدر ولادی میر پوتن نے کہا ہے کہ مغرب گلوبل غذائی بحران کو ہوا دے رہا ہے۔ ان حالات میں ہمیں، غذائی تحفظ کو یقینی بنانا چاہیے اور ساز و سامان، مشینوں اور بیج داخل تمام درآمدی وسائل پر انحصار کم کر دینا چاہیے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی