ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے عالمی برادری خاص طور پر اسلامی ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ غزہ میں فوری جنگ بندی کو یقینی بنانے کے لیے کوششیں تیز کریں، عالمی میڈیا کے مطابق یہ بات انہوں نے انقرہ میں فلسطینی صدر محمود عباس کے ساتھ ملاقات کے دوران کہی،ملاقات کے دوران فلسطینی علاقوں میں اسرائیل کی جانب سے بڑے پیمانے پر قتل عام اور جنگ بندی کے لیے کئے جانے والے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ صدر اردوان نے کہا کہ ترکیہ فلسطین کے منصفانہ مقصد کی حمایت جاری رکھے گا اور اسرائیل کو روکنے کے لیے کام کرے گا،انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ تمام ممالک بالخصوص اسلامی ریاستوں کو غزہ میں فوری جنگ بندی اور فلسطینیوں کو انسانی امداد کی بلاتعطل فراہمی کو یقینی بنانے کی کوششیں تیز کرنی چاہئیں۔ ترک صدر نے کہا کہ فلسطینی صدراپنے دورے کے دوران پارلیمنٹ سے خطاب بھی کریں گے،وہ پوری دنیا کے سامنے فلسطین کی جدوجہد آزادی کا اعلان کریں گے، ہم پوری دنیا کو دکھائیں گے کہ فلسطینی صدر کو ہماری پارلیمنٹ میں بولنے کا وہی حق حاصل ہے جیسا کہ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کو امریکا میں ہے۔ترک حکام نے امریکی کانگریس میں اسرائیلی وزیر اعظم کے24جولائی کو خطاب کی مذمت کرتے ہوئے فلسطینی صدر کو 15اگست کو ترک پارلیمنٹ سے خطاب کی دعوت دی۔ واضح رہے کہ فلسطینی رہنما 2روزہ دورے پر بدھ کی شام ماسکو سے انقرہ پہنچے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی