عالمی بینک نے امداد اور بحالی کی کوششوں میں مدد کے لیے ترکی کو 1.78 بلین ڈالر کی امداد کا اعلان کیا ہے جبکہ امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے اپنے ترک ہم منصب سے ترکیہ اور شام کو امداد جاری رکھنے کے طریقوں پر بھی تبادلہ خیال کیا۔دوسری جانب اقوام متحدہ کے سربراہ انتونیو گوتریس نے خبردار کیا کہ تباہی کی مکمل حد ابھی بھی واضح نہیں ، خاص طور پر شام میں جہاں طویل عرصے سے جاری خانہ جنگی نے ملک کو تباہ کر دیا ہے، لاکھوں لوگ امدادی سرگرمیوں میں حصہ لے رہے ہیں، ہر قسم کی ٹیمیں اور گاڑیاں خطے میں روانہ کر دی گئی ہیں، یہ اتحاد قائم کرنے کا وقت ہے ، یہ سیاست کرنے یا تقسیم کرنے کا لمحہ نہیں ہے اور یہ ظاہر کرتا ہے کہ ہمیں بڑے پیمانے پر حمایت کی ضرورت ہے۔مزید براں اقوام متحدہ کی طرف سے امدادی سامان کے چھ ٹرکوں کی پہلی ترسیل شمال مغربی شام میں پہنچ چکی ہے، علاوہ ازیں جرمنی نے شام کے لیے 26 ملین یورو 28 ملین ڈالر کی امداد کا وعدہ کیا ہے جبکہ فرانس نے ہنگامی امداد میں 12 ملین یورو (تقریبا 13 ملین ڈالر) دینے کا اعادہ کیا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی