امریکا میں 150 برس تک بچوں کو والدین سے جدا کرنے کے سنگین معاملے پر امریکی صدر جو بائیڈن نے ریاست ایری زونا میں مقامی امریکی انڈین کمیونٹی سے باضابطہ معافی مانگ لی۔غیرملکی خبررساںادارے کے مطابق 81 برس کے جو بائیڈن تقریر کے دوران کمیونٹی کا نام لیتے ہوئے الفاظ بھول گئے تاہم کہا کہ کوئی مسئلہ نہیں وہ ٹھیک ہیں۔مقامی امریکی انڈین کمیونٹی کے بچوں کو والدین سے علیحدہ کرنے کا عمل 1800 سے 1970 تک جاری رکھا گیا تھا اور اسے عوام سے چھپایا گیا تھا۔صدر بائیڈن کی تقریر کے دوران ایک خاتون نے غزہ اور مغربی کنارے میں جاری اسرائیل کے ہاتھوں فلسطینیوں کے قتل عام کے بھی نعرے لگائے۔خاتون کے فلسطین پر جاری اسرائیلی جارحیت اور بے گناہ فلسطینیوں کے قتل عام کے خلاف نعرے بازی پر صدر بائیڈن کو کہنا پڑا کہ وہاں بہت سے بے گناہ شہری مارے جا رہے ہیں اور یہ رکنا چاہیے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی