برطانوی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان مائیکل وان کو یارک شائر کے سابق کھلاڑی عظیم رفیق سمیت دیگر ایشیائی کھلاڑیوں پر نسل پرستانہ تبصرے کے الزام سے بری قرار دے دیا۔ برطانوی کرکٹ ڈسپلن کمیشن کے تحقیقاتی پینل کا کہنا تھا کہ سابق برطانوی کپتان کو نسل پرستانہ جملے تبصرے کے الزام سے ناکافی شواہد کی بنا پر بری قرار دیا گیا ہے۔ پاکستانی نژاد کاونٹی کرکٹر عظیم رفیق نے پینل کے فیصلے سے عدم اتفاق کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس فیصلے سے اتفاق نہیں کرتے تاہم فیصلے کا احترام کریں گے، اب وہ اس معاملے سے آگے بڑھنا چاہتے ہیں۔ تحقیقاتی پینل کا کہنا تھا کہ مخصوص حالات اور وقت میں مائیکل وان کی طرف سے جملے کہے گئے تھے یا نہیں اس حوالے سے عادل رشید اور عظیم رفیق کی جانب سے دئیے گئے شواہد بے ربط تھے اس لیے امکانات میں عدم توازن کی بنا پر سابق کپتان کو الزامات سے بری کیا گیا ہے۔ پینل کا کہنا تھا کہ فیصلے میں عظیم رفیق کی جانب سے ادارتی سطح پر نسل پرستی کا شکار بنائے جانے کے معاملے پر جمع کروائے گئے شواہد کو مکمل طور پر نظرانداز نہیں کیا گیا اور نہ ہی یہ نتیجہ اخذ کیا گیا ہے کہ کسی کی جانب سے جھوٹ بولا گیا ہے یا بدنیتی کا مظاہرہ کیا گیا ہے، تاہم ناکافی شواہد اور امکانات کی بنیاد پر معاملے کا فیصلہ سنایا گیا ہے۔ واضح رہے کہ پاکستانی نژاد کانٹی کرکٹرعظیم رفیق نے مائیکل وان پر نسل پرستانہ جملے کسنے کا الزام عائد کیا تھا تاہم مائیکل وان نے عظیم رفیق کی جانب سے لگائے گئے نسل پرستانہ جملے کسنے کے الزام کی تردید کردی تھی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی