انگلینڈ کرکٹ ٹیم کے سابق سپنر مونٹی پنیسر نے صرف ایک ہفتے کے بعد ہی اپنے سیاسی کیرئیر کو خیر آباد کہہ دیا۔کرکٹ ویب سائیٹ کی رپورٹ کے مطابق مونٹی پنیسر نے صرف ایک ہفتے کے بعد سیاست میں اپنی پیش قدمی ختم کر دی ہے اس اعلان کے بعد کہ وہ جارج گیلوے کی ورکرز پارٹی آف گریٹ برطانیہ کے پارلیمانی امیدوار کے طور پر دستبردار ہو گئے ہیں۔42 سالہ پنیسر اگلے عام انتخابات میں مغربی لندن کی ایلنگ ساوتھ ہال سیٹ سے الیکشن لڑنے والے تھے۔سماجی رابطے کے پلیٹ فارم ایکس پر اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ میں ایک قابل فخر برطانوی ہوں جسے کرکٹ کی اعلی ترین سطح پر اپنے ملک کی نمائندگی کرنے کا اعزاز حاصل ہوا ہے، میں اب دوسروں کی مدد کے لیے کچھ کرنا چاہتا ہوں لیکن میں جانتا ہوں کہ میں اپنے سفر کے آغاز میں ہوں اور اب بھی سیکھ رہا ہوں کہ سیاست لوگوں کی مدد کیسے کر سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں ورکرز پارٹی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتا ہوں لیکن اپنے سیاسی قدموں کو پختہ کرنے کے لیے کچھ وقت نکالنے کا منتظر ہوں اس لیے جب میں اگلی بار سیاسی وکٹ تک پہنچوں گا تو میں اپنی بہترین کارکردگی پیش کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہوں۔قبل ازیں ٹیلی گراف میں لکھتے ہوئے پنیسر نے اعلان کیا تھا کہ وہ اس ملک کے مزدوروں کی آواز بننا چاہتے ہیں اور انہوں نے کہا کہ سیاست میں میری خواہش ایک دن وزیر اعظم بننا ہے۔مونٹیپنیسر نے 2006 میں انگلینڈ کی جانب سے انٹرنیشنل کرکٹ کیرئیر کا آغاز کیا تھا جبکہ 50 ٹیسٹ میچز میں 167 وکٹیں حاصل کیں اور 26 ون ڈے میچز میں 24 شکار کئیے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی