پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیرمین محسن نقوی نے کہا ہے کہ ڈومیسٹک کرکٹ کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے، ہمارا ڈومیسٹک کا نظام برا نہیں ہے۔ لاہور میں نیوز کانفرنس کے دوران ڈومیسٹک کرکٹ سیزن 2024-2025 میں 3 نئے چمپئنز ٹورنامنٹ کا اعلان کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ڈومیسٹک چیمپئنز کپ کے لیے چیف سلیکٹر کھلاڑیوں کا انتخاب میرٹ پر کریں، اس میں 5 ٹیمیں شامل ہوں گی، یہ کپ ہر سال ہوگا۔ انہوں نے بتایا کہ پانچ ٹیموں کے سیٹ اپ کو وقار یونس دیکھ رہے ہیں، ان تمام اقدامات کا مقصد یہ ہے کہ ہمارے پاس ہر وقت 150 کے قریب بہترین کھلاڑی موجود ہوں، یہ ذمہ میں نے وقار یونس کو دیا ہے کہ ٹیم کو تیار کریں تاکہ جب کھلاڑی چاہیے ہو تو آپشنز موجود ہوں۔ چیئر مین پی سی بی کے مطابق ڈومیسٹک چیمپئینز کپ میں غیر ملکی کھلاڑی بھی کھیلیں گے اور یہ 150 کھلاڑیوں کا ایک پول ہوگا، اسی طرح جو ہمارا پرانا کھلاڑی ہے جس کو ہم ٹیم دے رہے ہیں اس کو ہم انڈر 19 کی بھی ٹیم دے رہے ہیں، اور ویمن ٹیم بھی دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک ایک ہائی پرفارمنس سیکٹر ہم ایک ایک ٹیم کو مختص کریں گے، یہ شروعات ہے اور اس کا مقصد ہر طریقے سے ڈومیسٹک کرکٹ کو مضبوط کرنا ہے، ہم کمیوں کو پورا کرنے کے لیے یہ سب کر رہے ہیں۔ بعد ازاں سابق بالنگ کوچ وقار یونس میں چیئرمین پی سی بی کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں مجھ پر بھروسا کرنے کے لیے، کرکٹ کے حالات ہمارے سامنے ہیں اور ہمیں اسے مزید بہتر کرنا ہے، پروڈکٹ ہمارے سامنے ہے اور جب تک پروڈکٹ ٹھیک نہیں ہوگا بات آگے نہیں بڑھے گی، یہ فارمیٹ اچھا ہے کہ لیجنڈز اور بڑے کھلاڑیوں کو شامل کیا جائے اور انہیں ذمہ داریاں دی جائیں، اگر کرکٹرز ہی کرکٹ کو نہیں سنبھالیں گے تو کرکٹ بہت نیچے چلی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ فارمیٹ مجھے اچھا لگا تھا جب مجھے محسن نقوی نے اس بارے میں بتایا تھا، میں نے کچھ لیجنڈز سے بات کی کہ اس کو مزید آگے کیسے لے جایا جاسکتا ہے، آنے والے وقتوں میں نام بھی بتایا جائے گا کہ کون سے لیجنڈز اس کو مزید آگے لے کر جائیں گے، اس میں ٹی20، ون دے بھی شامل ہے۔ وقار یونس نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ٹیم میں پسند نا پسند کا مسئلہ امید ہے کہ جلد صحیح ہوجائے گا۔ محسن نقوی نے بتایا کہ سابقہ کھلاڑی ہمارے ایڈوائزر کے بورڈ کے طور پر آرہے ہیں، ہمیں امید ہے کہ 5 کھلاڑی اچھا ایڈوائزری بورڈ بنائیں گے، جب ایڈوائزری بورڈ ہوگا تو اچھی ایڈوائز آئے گی، ہم ویمن کرکٹ کے لیے بھی لوگوں کو لا رہے ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی