پاکستانی شوبز انڈسٹری کی سینیئر اداکارہ شگفتہ اعجاز نے ان پر تہمتیں لگانے والے سوشل میڈیا صارفین کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ قیامت کے دن سب کا گریبان پکڑیں گی۔حال ہی میں شگفتہ اعجاز نے اپنے یوٹیوب چینل پر اپنی نئی ویڈیو اپلوڈ کی جس میں انہوں نے صارفین کی جانب سے یوٹیوب پر کیے جانے والے نفرت انگیز کمنٹس کے اسکرین شاٹس بھی شیئر کیے۔شگفتہ اعجاز نے اپنی ویڈیو میں جن کمنٹس کے اسکرین شاٹس شیئر کیے تھے، وہ صارفین نے اداکارہ کے دورہ دبئی کی یوٹیوب ویڈیوز پر کیے تھے۔صارفین نے اداکارہ کی ویڈیوز پر کمنٹس کرتے ہوئے ان کی کردار کشی کی تھی اور ساتھ ہی ان پر پیسوں کی خاطر یحیی صدیقی سے شادی کرنے کا الزام بھی لگایا۔سوشل میڈیا صارفین نے شگفتہ اعجاز پر تہمتیں لگاتے ہوئے ان کے لیے نامناسب الفاظ بھی استعمال کیے، جس کے بعد اداکارہ نے اپنے ناقدین کے لیے یوٹیوب پر خصوصی ویڈیو جاری کی۔شگفتہ اعجاز نے اپنے ویڈیو پیغام میں آبدیدہ ہوتے ہوئے کہا کہ میں تہمتیں اور الزام لگانے والوں کو کبھی معاف نہیں کروں گی اور قیامت کے دن سب کے گریبان پکڑوں گی۔سینیئر اداکارہ نے کہا کہ میں دبئی میں عیاشی کرنے نہیں آئی بلکہ یہاں میرے بینک اکانٹ کا مسئلہ ہوگیا ہے
جس کی وجہ سے میرے اکانٹ کی تمام رقم حکومت کے اکانٹ میں چلی گئی ہے، میں یہاں اپنی رقم واپس لینے آئی ہوں۔انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ، میں نے دبئی میں اپنے بیگز بھی فروخت کیے تھے، مجھے ان کی رقم بھی لینی تھی، میں صرف تین دن کے لیے دبئی آئی ہوں۔شگفتہ اعجاز نے کہا کہ میں نے پیسوں کی خاطر یحیی صدیقی سے شادی نہیں کی بلکہ مجھے اپنے بیٹیوں کے لیے والد کا سہارا چاہیے تھے، اسی وجہ سے یحیی سے دوسری شادی کی اور یہ ان کا احسان ہے کہ وہ میری بیٹیوں کے والد بنے۔سینیئر اداکارہ نے کہا کہ مجھے شوبز میں کام کرتے ہوئے 35 سال ہوگئے ہیں، میں اپنا خرچہ خود اٹھاتی ہوں اور میری چھوٹی بیٹی کی تعلیم کے اخراجات بھی میرے ذمے ہے جبکہ میرے شوہر صرف ایک ملازم کی تنخواہ اور گھر کے بل ادا کرتے ہیں۔انہوں نے انکشاف کیا کہ میرے شوہر گزشتہ پانچ سال سے کینسر میں مبتلا ہیں، شوہر کی بیماری کی وجہ سے پورا خاندان پریشان ہے لیکن تہمتیں لگانے والوں کو اس بات کا احساس نہیں۔ویڈیو کے آخر میں شگفتہ اعجاز نے اپنے ناقدین سے سوال کیا کہ میرے بیمار شوہر کا علاج آپ کرواتے ہیں؟ کیا آپ انہیں روز روز اسپتال لیکر جاتے ہیں؟
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی