ٹیلی ویژن، ریڈیو اور فلم کے مشہور اداکار جمشید انصاری کو مداحوں سے بچھڑے 19 برس بیت گئے۔اداکار جمشید انصاری 31 دسمبر 1942 کو بھارت میں پیدا ہوئے، گریجویشن کے بعد جمشید انصاری لندن چلے گئے جہاں انہوں نے کچھ عرصہ بی بی سی میں کام کیا، لندن میں قیام کے دوران انہوں نے شوکت تھانوی کے لکھے ہوئے ڈرامے سنتا نہیں ہوں بات پیش کیا۔انہوں نے اپنے کیریئر کا آغاز ڈرامہ جھروکے سے کیا، جمشید نے درجنوں ٹی وی ڈراموں میں کام کیا۔ان کے شہرہ آفاق ڈراموں میں گھوڑا گھاس کھاتا ہے، کرن کہانی، انکل عرفی، ان کہی، تنہائیاں، زیر زبر پیش، شوشہ اور ہالف پلیٹ شامل ہیں، ان کے کچھ مکالمے اتنے مقبول ہوئے کہ آج بھی ذہنوں میں محفوظ ہیں۔ جمشید انصاری سر میں رسولی کی وجہ سے 24 اگست 2005 کو دنیائے فانی سے کوچ کر گئے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی