اولمپئن جیولین تھرور ارشد ندیم کو تھرو کے لیے نئی جدید ترین جیولین مل گئیں، ان کے پاس اب کاربن فائبر کی 6مہنگی اور جدید جیولین ہیں۔ارشد ندیم کا کہنا ہے کہ مجھے نئی جیولین کا ضرور فائدہ ہو گا، تعاون کرنے پر سب کا شکریہ ادا کرتا ہوں، اگر میں اپنا بہترین کھیل پیش کرتا ہوں تو اولمپکس میں ضرور گولڈ میڈل ملے گا۔اولمپئن جیولین تھرور ارشد ندیم جنوبی افریقا میں 5ہفتوں کی ٹریننگ کے بعد وطن واپس پہنچ چکے ہیں اور پنجاب اسٹیڈیم میں انہوں نے ٹریننگ کا آغاز کر دیا ہے، وہ نئی جیولین کے ساتھ ٹریننگ کر رہے ہیں۔ارشد ندیم کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف، پی ایس بی، پنجاب اسپورٹس اور فیڈریشن کا مشکور ہوں، جنہوں نے ہر موقع پر تعاون کیا ہے اور مجھے سپورٹ کیا ہے، فیڈریشن نے کیمپ کا اہتمام کیا ہے جہاں مجھے سلمان اقبال بٹ بڑی محنت کرا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جنوبی افریقا میں ٹریننگ شاندار رہی، مکمل ردہم میں آرہا ہوں، اولمپکس سے قبل فن لینڈ کے ایونٹ کے لیے چار ہفتے ہیں، میں اگر اپنا بہترین کرتا ہوں تو اولمپکس میں ضرور گولڈ میڈل حاصل کروں گا۔ان کا کہنا ہے کہ جنوبی افریقا میں سردی تھی اور یہاں شدید گرمی میں ٹریننگ کرنا پڑ رہی ہے، لیکن میرا ماننا ہے کہ جس ایتھلیٹ نے محنت کرنا ہو تو اس کے لیے سردی گرمی کچھ نہیں ہوتی، جیسا بھی موسم ہے خود کو تیار رکھنا ہے یہی ایتھلیٹ کا کام ہے۔ارشد ندیم کے کوچ سلمان اقبال بٹ کا کہنا ہے کہ جنوبی افریقا کے کوچ کی رپورٹ مل چکی ہے اس وقت ارشد ندیم کی 65فیصد آئوٹ پٹ ہے جبکہ 35فیصد پر کام ہو رہا ہے ، جون کے وسط تک ارشد ندیم 100فیصد تک تھرو کرنے میں کامیاب ہوں گے انہوں نے کہا کہ فن لینڈ میں سرکردہ تھرور آ رہے ہیں، ارشد ندیم کے لیے اچھا مقابلہ ہو گا، جو ٹریننگ ڈیزائن کی گئی ہے وہ شیڈول کے مطابق جا رہی ہے، میں سمجھتا ہوں کہ ارشد ندیم کا جو پوٹینشل اور تجربہ ہے اس کے مطابق وہ اولمپک میڈل کی دوڑ میں ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی