پاکستان کرکٹ بورڈ کے سابق چیئرمین رمیز راجا نے کہا ہے کہ انہیں آسٹریلوی ٹیم کے دورے کے دوران جان سے مارنے کی دھمکیاں ملیں،نجی ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو کے دوران رمیز راجا نے پی سی بی کے خرچ پر ایک کروڑ 35لاکھ کی بلٹ پروف گاڑی رکھنے کے سوال پر انکشاف کیا کہ وہ گاڑی اس لیے دی گئی تھی کہ مجھے جان سے مارنے کی دھمکیاں ملی تھیں، آسٹریلوی ٹیم کے دورے کے دوران مجھے جان سے مارنے کی دھمکیاں ملیں، اس کے بعد ڈی آئی جی اور پولیس میرے گھر آئی رپورٹ ہوا اور مجھے گاڑی دی گئی جو کہ اب پی سی بی کے پاس ہے، اب وہ گاڑی نئے چیئرمین کمیٹی استعمال کریں گے،بلٹ پروف گاڑی رکھنے کی وضاحت پر رمیز راجا کا کہنا تھا کہ کسی بھی شخص کو بلٹ پروف گاڑی تب تک نہیں مل سکتی جب تک اسے جان سے مارنے کی دھمکیاں نہ ملی ہوں، یہی وجہ تھی کہ مجھے بلٹ پروف گاڑی دی گئی،دوسری جانب سے میچ فکسنگ کے حوالے سے جسٹس قیوم کی رپورٹ آنے کے بعد وقار یونس کے کوچ بننے اور وسیم اکرم کے کمنٹری کرنے پر رمیز راجا کا کہنا تھا کہ میرے حساب سے اس رپورٹ کے بعد وسیم اکرم سمیت کسی کی ٹیم میں کوئی گنجائش نہیں ہونی چاہیے تھی،رپورٹ آنے کے باوجود دونوں شخصیات کے ساتھ کھیلنے اور کمنٹری کرنے پر سابق چیئرمین پی سی بی کا کہنا تھا کہ جب مجھ سے لوگ اس حوالے سے پوچھتے ہیں تو میں یہی کہتا ہوں اگر اس وقت میرے پاس فیصلہ کرنے کا اختیار ہوتا تو میں کبھی نہ آنے دیتا، کیوں کہ اس وقت فیصلے کا اختیار میرے پاس نہیں تھا تو ہم سے یہی کہا گیا تھا کہ ان کے ساتھ آپ نے کھیلنا بھی ہے اورکام بھی کرنا ہے ۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی