i پاکستان

ترکیہ پارلیمنٹرین علی شاہین نے ایک بیان میں پاکستان اور افغانستان کے درمیان جاری کشیدگی پر گہری تشویش کا اظہارتازترین

November 05, 2025

ترکیہ پارلیمنٹرین علی شاہین نے ایک بیان میں پاکستان اور افغانستان کے درمیان جاری کشیدگی پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ ترکیہ اور قطر کو ان دونوں ممالک کے درمیان مسائل کو منصفانہ طریقے سے حل کرنے میں اہم کردار ادا کرنا چاہیے، کیونکہ یہ صرف سیاسی نہیں بلکہ جغرافیائی اور تاریخی تعلقات کا معاملہ ہے۔ علی شاہین نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان اسلامی دنیا کے دو طاقتور قومیں ہیں، جن کے درمیان دشمنی کسی کے بھی مفاد میں نہیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر یہ مسائل اسلامی طریقے سے حل نہ کیے گئے تو بیرونی قوتیں مداخلت کر سکتی ہیں، جو علاقائی امن کو خطرے میں ڈال سکتا ہے۔ ان کی آواز میں درد اور محبت کا رنگ نمایاں تھا جب انہوں نے کہا، "پاکستان اور افغانستان کے درمیان امن نہ صرف ان دونوں ممالک بلکہ پوری اسلامی دنیا کے لیے ضروری ہے۔" انہوں نے 6 نومبر کو استنبول میں ترکیہ اور قطر کے ساتھ ہونے والی ملاقات کو ایک امیدی موقع قرار دیا، جہاں معاہدے کی حتمی شکل پر دستخط متوقع ہیں۔

انہوں نے زور دیا کہ اس ملاقات سے دونوں ممالک کے درمیان امن اور استحکام کو یقینی بنایا جا سکتا ہے۔ علی شاہین نے کہا، "میں پاکستان کے لیے دعا گو ہوں اور چاہتا ہوں کہ اس کے لوگ خوشحال اور پرامن رہیں۔" انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان دشمنی مشترکہ دشمن، جیسے کہ بھارت، کو فائدہ پہنچا سکتی ہے، جو دونوں ممالک کے لیے نقصان دہ ہے۔ انہوں نے پرامن حل کے لیے دعا کی اور کہا کہ سیاسی اور مصنوعی مسائل کو جلد از جلد حل کرنا چاہیے تاکہ اسلامی ممالک کے دیگر بڑے مسائل، جیسے فلسطین، کشمیر، اور سوڈان، پر توجہ دی جا سکے۔ علی شاہین کی اس جذباتی اپیل نے پاکستان اور افغانستان کے درمیان امن کی ضرورت کو ایک بار پھر اجاگر کیا ہے، اور امید کی ایک کرن روشن کی ہے کہ ترکیہ اور قطر کی ثالثی سے دونوں ممالک کے درمیان دیرپا امن قائم ہو سکے گا۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی